ویب ڈیسک: محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم نے مطلوبہ ہدف کے حصول میں ناکامی پر داخلہ مہم میں 31مئی تک توسیع کر دی، قبائلی علاقوں میں آگاہی کی کمی، والدین کی عدم دلچسپی اور انتظامی کوتاہیوں کو بھی مہم کی ناکامی کی بڑی وجوہات قرار دیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم نے صوبے بھر میں جاری داخلہ مہم کی مدت میں مزید توسیع کر دی ہے، حکام کے مطابق ہدف کے حصول میں ناکامی پر داخلہ مہم میں 31مئی تک توسیع کر دی گئی ہے۔
محکمہ تعلیم کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتوں میں طلبہ کے اندراج کی شرح مطلوبہ سطح تک نہیں پہنچ سکی جس کی وجہ سے مہم کو مزید وقت دیا گیا ہے دیہی اور قبائلی علاقوں میں آگاہی کی کمی، والدین کی عدم دلچسپی اور انتظامی کوتاہیوں کو بھی مہم کی ناکامی کی بڑی وجوہات قرار دیا جا رہا ہے جبکہ بعض ضلعوں میں سکولوں کی غیر معیاری حالت اور اساتذہ کی کمی نے بھی والدین کو بچوں کو سکول بھیجنے سے روکا ہے۔
اس بارے میں محکمہ ابتدائی تعلیم کے ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ نے تمام ضلعی تعلیمی افسران اور ضم اضلاع کے اہلکاروں کوداخلہ مہم کو تیز کرتے ہوئے مقررہ نئے ڈیڈلائن 31 مئی تک ہدف حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے اورکمیونٹی لیڈرز اور مقامی ذرائع ابلاغ کے ذریعے والدین کو بچوں کے اندراج کی اہمیت سے آگاہ کرنے اورسکولوں کی بہتر سہولیات کو یقینی بنانے کا ہدف دیا ہے تاکہ شرح داخلہ بڑھائی جا سکے۔
ذرائع نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے اس مہم کی نگرانی کی جا رہی ہے اور ناکامی کی صورت میں متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے اس کے علاوہ غیر رجسٹرڈ بچوں کی نشاندہی اور انہیں سکول سسٹم میں لانے کیلئے خصوصی اقدامات اٹھانے کا بھی کہا گیا ہے۔
