ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کا وفاق سے 67ارب 71 کروڑ پن روپے واجبات ادائیگی کا مطالبہ، صوبائی حکومت کا چیئرمین اور سی ای او کو خط، بقایاجات کی ادائیگی کی یاددہانی کرا دی۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے پن بجلی خالص منافع کی مد میں وفاقی حکومت سے 67 ارب 71کروڑ روپے کے بقایاجات کی ادائیگی کی یاددہانی کرادی ہے۔ محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا کی جانب سے پاکستان واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) اور سنٹرل پاورپرچیز ایجنسی (سی پی پی اے) کے چیئرمین اور سی ای او کو خط کے ذریعے پن بجلی خالص منافع کی ادائیگی کا باقاعدہ مطالبہ کر دیا ہے۔
خط کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ مالی سال کے 37ارب 6کروڑ روپے کے بقایا جات کی ادائیگی کا وعدہ کیا گیا تھا، جس میں سے اب تک صرف 28ارب 50 کروڑ روپے موصول ہوئے ہیں جبکہ 8ارب 56 کروڑ روپے کی رقم ابھی باقی ہے۔ موجودہ مالی سال 25-2024ء کیلئے جولائی 2024ء سے اپریل 2025ء تک کا پن بجلی خالص منافع 27ارب 50کروڑ روپے ہے جو کہ سالانہ بجٹ تخمینہ 111ارب 30کروڑ کا حصہ ہے۔
اس کے علاوہ 17-2016ء سے 24-2023ء تک کیلئے 5فیصد انڈیکسیشن کی مد میں 41ارب 14کروڑ روپے کی رقم بھی معطل ہے۔ ان تمام اقساط کو ملا کر کل 68ارب 71کروڑ روپے کی رقم خیبر پختونخوا حکومت کو ادائیگی کیلئے درکار ہے۔
خط میں واضح کیا گیا ہے کہ صوبے کی مالیاتی صورتحال انتہائی دباؤ کا شکار ہے لہذا اس رقم کی ادائیگی کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے واپڈا اور سی پی پی اے سے درخواست کی ہے کہ وہ مالی سال کے اختتام سے قبل یہ رقم فوری طور پر ادا کریں تاکہ صوبے کے مالیاتی مسائل کو کم کیا جا سکے۔
یہ معاملہ صوبائی حکومت کی جانب سے وفاق پر دباؤ بڑھانے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جبکہ وفاقی حکومت کی جانب سے اب تک کوئی واضح جواب موصول نہیں ہوا، مزید اقدامات کیلئے صوبائی حکومت وفاق کیساتھ مزید مذاکرات کی تیاری کر رہی ہے۔ خیبرپختونخوا کا وفاق سے 67ارب 71 کروڑ پن روپے واجبات ادائیگی کا مطالبہ، صوبائی حکومت کا چیئرمین اور سی ای او کو خط، بقایاجات کی ادائیگی کی یاددہانی کرا دی۔
