ضم اضلاع اور مالاکنڈ میں یکم

ضم اضلاع اور مالاکنڈ میں یکم جولائی سے ٹیکسز نفاذ کا منصوبہ تیار

ویب ڈیسک: ضم اضلاع اور مالاکنڈ میں یکم جولائی سے ٹیکسز نفاذ کا منصوبہ تیار، جس کے تحت تمام صوبائی اور وفاقی ٹیکسز کا دائرہ کار قبائلی علاقوں اور ملاکنڈ ڈویژن تک وسیع کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں سابقہ فاٹا اور پاٹا کیلئے ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد یکم جولائی سے شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
منصوبے کے تحت تمام صوبائی اور وفاقی ٹیکسز کا دائرہ کار قبائلی علاقوں اور مالاکنڈ ڈویژن تک وسیع کیا جا رہا ہے اور نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں اس کا باقاعدہ اعلان متوقع ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق قبائلی علاقوں اور ملاکنڈ ڈویژن میں تمام صنعتی اداروں پر ٹیکس عائد کیا جا رہا ہے، مختلف صنعتی اداروں کے علاوہ دیگر مختلف خدمات پر ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
اس ضمن میں ٹیکس کے دفاتر کے قیام کا عمل شروع کیا جا رہا ہے جبکہ مختلف ٹیکس دفاتر پہلے ہی سے قبائلی علاقوں اور ملاکنڈ ڈویژن میں قائم کئے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق قبائلی علاقوں اور ملاکنڈ ڈویژن میں پہلی مرتبہ ٹیکس عائد کیا جا رہا ہے اور موجودہ ٹیکس چھوٹ میں مزید توسیع کرنے یا اس کی ڈیڈ لائن میں مزید وسیع کی تجاویز کو مسترد کیا گیا ہے۔
اس فیصلے کے تحت قبائلی علاقہ جات اور مالاکنڈ ڈویژن میں موجود تمام نان کسٹم پیڈ گاڑیوں پر بھی پابندی عائد کی جائے گی اور اس کو بھی ٹیکس کے دائرے میں لایا جا رہا ہے اس طرح تمام صوبائی ٹیکسز اور تمام وفاقی ٹیکسز یوٹیلٹی بلز میں شامل کرنے پر غور کیا جارہا ہے جس کے تحت جنرل سیلز ٹیکس ،انکم ٹیکس ،ایکسائز ڈیوٹی اورمختلف ٹیکسز وصول کئے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:  ایف آئی ایچ نیشنز ہاکی کپ: پاکستان آج سیمی فائنل میں فرانس کے مدمقابل ہوگا