ویب ڈیسک: غزہ میں آگ اور خون کا کھیل کھیلنے پر پہلے برطانیہ اور اب یورپی یونین کا اسرائیل سے تعلقات پر نظرثانی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں یورپی سفارتی اجلاس میں یورپی یونین کا اسرائیل سے تعلقات پر نظرثانی کا فیصلہ سامنے آ گیا ہے، حالانکہ اسرائیل اور یورپی یونین میں تجارت 45 ارب یورو سالانہ سے زائد ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل سے تجارتی،سفارتی معاہدوں پر نظرثانی کی قرار داد نیدرلینڈ کے وزیرخارجہ نے پیش کی، اور اس موقع پر غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں پر 17 یورپی وزرائے خارجہ نے نظرثانی کی حمایت کی۔
نیدر لینڈز کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی امداد کی ناکہ بندی بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے، جبکہ یورپی یونین عہدیدار کاجا کالاس نے کہا کہ اسرائیل کو فوری طور پر غزہ کیلئے امدادی رسد جاری کرنی چاہیے۔
سویڈن کے وزیر خارجہ کے مطابق اسرائیلی وزیروں پر بھی یورپی پابندیوں کی تجویز پیش کریں گے۔ یاد رہے کہ برطانیہ نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی مذاکرات معطل کر دیےہیں۔
