0b036156 b97e 44a9 9760 73f733b05ef7

انچارج چوکی سردریاب بمع دیگر نفری معطل کرکے پولیس لائن حاضر – انکوائری شروع

چارسدہ: ڈی پی او چارسدہ محمد شعیب خان نے سردریاب چوکی انچارج اور دیگر نفری کو معطل کیا جبکہ فاالفور پولیس لائن حاضر ہونے اور پولیس کے خلاف انکوائری کے احکامات جاری کردیئے ہے،منشیات سمگلرکی اطلاع پر ناکہ بندی کو مزید سحت کیا۔ڈرائیور نے پولیس کانسٹیبل کو کچلنے کی کوشش کی،

اس موقع پرپولیس کی فائرنگ سڑک پر لگ کر دو راہ گیربچے زخمی، زخمی بچوں کی حالت خطرے سے باہر، ڈی پی او چارسدہ محمد شعیب خان کا زخمی بچوں سے ملاقات،

تفصیلات کے مطابق چارسدہ پولیس کواطلاع ملی کہ کسی بھی وقت منشیات کی بھاری مقدار سمگل کی جائے گی،حسب اطلاع پر سردریاب پولیس نفری نے سردریاب چوکی پر ناکہ بندی کو مزید سخت کرکے مشکوک گاڑیوں کی تلاشی شروع کی، اس موقع پرایک مشکوک موٹر کا رسلور کلر 98ٹو ڈی پشاور سے بطرف چارسدہ آرہی تھی پولیس کی چاق و چوبندناکہ بندی کو دیکھ کر موٹر کار پل کے درمیان سے واپس ہو گئے،

مزید پڑھیں:  لوئر دیر، ہیڈ کوارٹر تیمرگرہ تا خزانہ بائی پاس روڈ کھنڈرات میں تبدیل

پولیس کے تعاقب کے نتیجہ میں موٹر کار کو شیخ کلے چوک میں قابو کرکے چیکنگ کی خاطر چیک پوسٹ پرلانے کی کوشش کی تو موٹر کار ڈرائیور نے پولیس کانسٹیبل کو کچلنے کی کوشش کی، پولیس کانسٹیبل نے بہ مشکل اپنی جان بچا کر ڈرائیور نے گاڑی دوبارہ بطرف پشاور تیزی سے موڑ کر پولیس نے گاڑی کو قابو کرنے کی خاطر گاڑی کی ٹائروں پر فائرنگ کی، فائرنگ سڑک پر لگ کر جس سے سامنے دو بچے مدثر ولد عبید اللہ، نعیم اللہ ولد وزیر حسین ساکنان گلشن آبادزخمی ہو گئے۔ جن کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے،

مزید پڑھیں:  وزیر داخلہ کی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے ملاقات،دہشتگردی ختم کرنےکا عزم

ڈی پی او چارسدہ محمد شعیب خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمی بچوں سے ملاقات کی جبکہ سردریاب چوکی کے انچارج اور دیگر نفری کو معطل اور فاالفور پولیس لائن حاضر ہونے کے احکامات جاری کرکے انکوائری شروع کر دی گئی،ڈی پی او چارسدہ محمد شعیب خان نے کہا کہ عوام الناس کی حفاظت پولیس کی اولین ذمہ داری ہے، عوام الناس کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائینگے،واقعات کی اطلاع پر انچارج چوکی سردریاب اور دیگر نفری کو لائن حاضراوران کے خلاف محکمانہ انکوائری شروع کر دی گئی جن کو شفاف انکوائری کے تحت میرٹ پران کے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائی گی۔