مریضوں کی بہتر رہنمائی کیلئے فیملی

پشاور: کے ٹی ایچ میں مریضوں کی بہتر رہنمائی کیلئے فیملی کلینکس بنانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک: کے ٹی ایچ میں مریضوں کی بہتر رہنمائی کیلئے فیملی کلینکس بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاکہ سپیشلسٹ ڈاکٹرز پر بوجھ کم کیا جا سکے۔
تفصیلات کے مطابق خیبرٹیچنگ ہسپتال پشاورکے بورڈ آف گورنرز کے متعدد فیصلوں سے متعلق منٹس جاری کردئیے گئے ہیں جس کے مطابق او پی ڈی میں مریضوں کیلئے ٹوکن اور قطار کے انتظام کا نظام بنایا جائیگا اور مریضوں کی بہتر رہنمائی کیلئے فیملی کلینکس بنائے جائیں گے تاکہ سپیشلسٹ کلینکس کا بوجھ کم ہو، زیر زمین عمارت میں قائم او پی ڈی کی بہتری کے سلسلے میں وینٹی لیشن اور انتظار گاہوں کو بہتر بنایا جائیگا اورمائیکرو بائیولوجی سیکشن کو بائیو سیفٹی لیول 3 تک اپ گریڈ کیا جائیگا۔
ذرائع کاکہناہے کہ وائرولوجی لیب اور وائرولوجسٹ کی تقرری پر کام کیا جائیگا۔ ہسٹوپتھالوجی رپورٹس میں آئی ایچ سی کو شامل کیاجائیگااور ایمرجنسی اینڈایکسیڈنٹ میں تربیت یافتہ عملے کی کمی کو پورا کیا جائیگا اور مریضوں کیلئے علیحدہ راستے بنائے جائیں گے۔
منٹس کے مطابق ہسپتال کی صفائی کو بہتر بنانے کیلئے جلد اقدامات کئے جائیں گے۔ ڈاکٹروں کو مریضوں کا معائنہ کرتے وقت دستانے پہننے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کینٹین میں کھانے کے معیار، قیمتوں اور ہائی جین کا جائزہ لیا جائیگا اورکنٹریکٹ کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کی جائیں گی ۔
بورڈ نے نفرالوجی ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کو سراہا اور گردے کے ٹرانسپلانٹ کیلئے پروٹوکولز تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ گردے کے ٹرانسپلانٹ سنٹر قائم کرنے کیلئے 5ویں منزل پر کام شروع کیا جائے گا۔ نفرالوجی اور یورولوجی کلینکس کو ایک ماہ کے اندر فعال کیا جائیگا۔
منٹس کے مطابق بیرونی قانونی مشیروں کی خدمات کو جاری رکھنے کی منظوری دی گئی ہے، ہسپتال ڈائریکٹر کی تنخواہ میں 15فیصد اضافہ کیا گیا ہے، اور ایکٹنگ میڈیکل ڈائریکٹر کو 2لاکھ روپے ماہانہ الاؤنس دیا جائیگا۔دیگر اہم فیصلوں کے مطابق ہسپتال کے ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کو 3 ماہ میں مکمل فعال کیا جائے گا اورکیتھ لیب کو بھی فوری طور پر فعال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا کا ریکارڈ ترقیاتی پروگرام ، 528ارب روپے مختص کرنے کی تجویز