ویب ڈیسک: ڈرائیونگ لائسنس اجراء کے تنازعہ پر محکمہ پولیس اور ٹرانسپورٹ میں تنازع شدید ہوتا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں ڈرائیونگ لائسنس اجرا کے حوالے سے اختیارات کو لے کر پولیس اور ٹرانسپورٹ کے محکمے کے درمیان تنازع پیدا ہو گیا ہے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ نے تمام اقسام کے ڈرائیونگ لائسنس منتقلی کی سمری صوبائی حکومت کو ارسال کی تھی، اس پر صوبائی حکومت کی قائم کردہ کمیٹی نے تمام لائسنس پولیس کے سپرد کرنے کی سفارش کردی ہے۔
اس صورتحال میں صوبائی مینجمنٹ سروس افسران نے احتجاج ریکارڈ کرایا، محکمہ ٹرانسپورٹ خیبر پختونخوا کی جانب سے صوبے کے تمام ڈرائیونگ لائسنس اجراء کا اختیار طلب کرنے کی سمری صوبائی حکومت کوارسال کی تھی جس پر چیف سیکرٹری کی سفارش پر وزیرا علی نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی قائم کی۔
کمیٹی میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، سیکرٹری خزانہ ،سیکرٹری ٹرانسپورٹ اور پولیس نمائندہ کو شامل کیا گیا ہے، کمیٹی کی جانب سے اب یہ سفارشات سامنے آئی ہیں کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے پاس بھی جو لائسنس کا اختیار ہے وہ بھی ان سے لے کر پولیس کے حوالے کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی نے واضح کیا کہ سرکاری محکموں کو علاقائی اختلافات پر توجہ دینے کے بجائے عوام کی سہولت کو اولین ترجیح دینی چاہیے، عوام کے لیے آسانی پیدا کرنے کے لیے قوانین میں ترمیم کی جائے، جس کے تحت ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کا مکمل اختیار ایک ہی ادارے کو دیا جائے۔
اس کے ساتھ ہی اپیل کرنے کے لیے ایک واضح اور مربوط اتھارٹی بھی مقرر کی جائے۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ صوبے بھر میں جدید سہولیات اور آن لائن انٹیگریٹڈ سسٹم کی موجودگی کی وجہ سے تمام قسم کے ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کی ذمہ داری پولیس کو سونپی جائے، یہ فیصلہ ملک بھر میں رائج نظام کے عین مطابق ہے۔
ادھر خیبر پختونخوا موٹر گاڑی رولز 1969 کے تحت ڈی آئی جی پولیس کو اپیل کا اختیار بھی حاصل ہے جو اس اقدام کو مزید موزوں بناتا ہے۔ صوبائی مینجمنٹ سروس ایسوسی ایشن نے ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ ڈیپارٹمنٹ کے تمام کمرشل لائسنس جاری کرنے کے اختیارات پولیس کو منتقل کرنے کی تجویز کردہ ڈرافٹ منٹس پر سخت احتجاج ریکارڈ کیا ہے اور فیصلے کو ڈیپارٹمنٹ کے دائرہ کار میں مداخلت اور انتظامی افسران کی صلاحیتوں پر عدم اعتماد کا اظہار قرار دیا ہے۔
