احتجاجی تحریک کی قیادت گنڈاپور

مخالفین کو شکست، احتجاجی تحریک کی قیادت گنڈاپور کو سونپ دی گئی

ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ کے تمام مخالفین کو شکست، عمران خان کی جانب سے احتجاجی تحریک کی قیادت گنڈاپور کو پھر سونپ دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے مخالف گروپ کو صرف 4ماہ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، عمران خان نے دوبارہ سے علی امین گنڈاپور کو احتجاجی تحریک کی قیادت سونپ دی ہے جس کے بعد علی امین گنڈاپور دوبارہ سے تنظیمی معاملات بھی دیکھیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے جنوری کے آخری عشرے میں علی امین گنڈاپور کو پارٹی کی صوبائی صدارت سے ہٹاتے ہوئے جنید اکبر کو نیا صدر مقرر کیا تھا، اس وقت علی امین گنڈاپور کو وزرات اعلیٰ سے ہٹانے کی افواہیں بھی گرم تھیں تاہم وہ بات آگے نہ بڑھ سکی۔
جنید اکبر کو پارٹی کی تنظیم حوالہ کرتے ہوئے تحریک میں تیزی لانے کی ہدایت کی گئی تاہم چار ماہ گزر جانے کے باوجود جنید اکبر پارٹی تنظیم میں کوئی خاطر خواہ احتجاجی تحریک کیلئے کردار ادا نہ کرسکے۔
جنید اکبر نے کئی فورمز پر پارٹی کا کیس مضبوط پیش کیا اور جلسوں میں انتہائی سخت لہجہ استعمال کیا تاہم عملی طور پر کوئی بڑا احتجاج کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے، گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر پارلیمنٹیرین کے احتجاج کے موقع پر بھی جنید اکبر موجود نہیں تھے اور وہ سرکاری دورے پر ملک سے باہر چلے گئے۔
اس سے قبل جب اڈیالہ جیل کے باہر عمران خان کی بہنوں کی گرفتاری اور تشدد ہوا تھا تب بھی جنید اکبر پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس میں مصروف تھے ۔
ذرائع کے مطابق جنید اکبر کی جانب سے پارٹی کے تنظیمی معاملات میں زیادہ متحرک کردارادا نہ کرنے پر عمران خان نے ایک بار پھر علی امین گنڈاپور پر اعتماد کیا ہے اور انہیں تحریک کی ذمہ داری سونپ دی ہے، اس اقدام سے نہ صرف علی امین گنڈاپور دوبارہ متحرک تحریک شروع کرینگے، بلکہ جنید اکبر اور علی امین گنداپور کو بھی ایک ساتھ بیٹھنے پر مجبور کردیا گیا ہے، دونوں رہنماء اب ایک ساتھ تنظیمی معاملات دیکھیں گے۔

مزید پڑھیں:  پیسکو وڈبلیوایس ایس پی اختلافات،بل عدم ادائیگی پر متعدد ٹیوب ویلوں کی بجلی منقطع