صوبوں سے بھی اخراجات میں کمی

بجٹ2025:آئی ایم ایف کا صوبوں سے بھی اخراجات میں کمی کامطالبہ

ویب ڈیسک: بجٹ 2025 کے حوالے سے جاری مذاکرات میں وفاقی حکومت سے مطالبات بڑھنے لگے، آئی ایم ایف کا صوبوں سے بھی اخراجات میں کمی کا مطالبہ اس میں شامل ہے، جبکہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف حکومتی اخراجات میں کمی سے مشروط کر دیا گیا ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے تنخواہ دار طبقے، جائیداد، مشروبات اور برآمدی شعبے کو خاطر خواہ ریلیف دینے سے پس و پیش کے بعد، آئی ایم ایف نے وفاقی محاصل ادارے کے ٹیکس وصولی کے ہدف کو حکومتی اخراجات میں کمی سے مشروط کر دیا ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ٹیم آج اپنا دورہ مکمل کرے گی، اس دوران صرف دفاعی بجٹ کو استثنیٰ دیا گیا ہے، کیونکہ اسلام آباد نے موجودہ جغرافیائی سیاسی صورتحال کے پیش نظر اس میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعظم اور ان کی ٹیم نے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے خطے کے ڈائریکٹر، جہاد ازعور، کی سربراہی میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے وفد سے ملاقات کی، اس دوران پاکستان نے کھاد پر وفاقی ایکسائز ڈیوٹی کو 5 سے 10 فیصد تک بڑھانے اور کیڑے مار ادویات پر 5 فیصد نیا ٹیکس عائد کرنے کے فیصلے کو مؤخر کرنے کی درخواست کی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی اس درخواست پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ جزوی طور پر رضا مند ہو نے کی توقع ہے، لیکن تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ ہونے کے برابر ہوگا کیونکہ سرکاری ملازمین کی تعداد میں کمی کی مہم اب ماند پڑ چکی ہے، اور تنخواہوں میں کمی کے باعث بجٹ میں کوئی خاص بچت نہیں ہو گی۔
مالیاتی بل 2025 کو قانون بننے سے پہلے تمام شرائط بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے ہم آہنگ کی جائیں گی تاکہ بجٹ کی منظوری کے دوران تنقید کم ہو تاہم ایک اعلیٰ حکومتی اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ آئندہ بجٹ میں محاصل ہی آئندہ چند برسوں کے لیے معیشت کا رخ طے کریں گے۔
وفاقی محاصل ادارے کا ٹیکس ہدف آئندہ بجٹ میں 14 اعشاریہ ایک کھرب روپے سے زائد رکھا جائے گا، بشرطیکہ وزارتِ خزانہ اپنے اخراجات میں متناسب کمی کر سکے۔ واحد دفاعی بجٹ کو استثنیٰ حاصل ہو گا، جسے ملکی ضروریات کے مطابق بڑھایا جائے گا۔ ایک اور موقع اخراجات میں کمی کے لیے موجود ہے، جو قرضوں کی ادائیگی میں کمی کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے بجٹ 2025 کے حوالے سے جاری مذاکرات میں وفاقی حکومت سے مطالبات بڑھنے لگے، آئی ایم ایف کا صوبوں سے بھی اخراجات میں کمی کا مطالبہ اس میں شامل ہے، جبکہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف حکومتی اخراجات میں کمی سے مشروط کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  39اراکین کی حد تک پی ٹی آئی کونشستیں دینےکےفیصلے پرعملدرآمد کی استدعامسترد