سینیٹر ایمل ولی کے ساتھ پیش آنے والا

سینیٹر ایمل ولی کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ پارلیمان پر حملہ ہے ،میاں افتخار

ویب ڈیسک: عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین نے سینیٹر ایمل ولی کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کو جمہوریت ،پارلیمان اور عوامی حق حکمرانی پر حملہ قرار دے دیا ہے۔
اپنے بیان میں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر ایمل ولی خان کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ صرف ایک فرد کی تضحیک نہیں بلکہ ریاستی اداروں کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال کرنے کی خطرناک روایت کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک فرد کے ساتھ زیادتی نہیں، بلکہ یہ ایک سنگین حملہ ہے پاکستان کی پارلیمان کے تقدس، آئین کی بالادستی، اور عوام کے حقِ حکمرانی پر، واقعہ اس تلخ حقیقت کو بے نقاب کرتا ہے کہ ریاست کے کچھ عناصر آج بھی آئینی اداروں کو ذاتی مفادات اور سیاسی انتقام کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ مرکزی صدر ایمل ولی خان نے جس جرات، متانت اور دلیل کے ساتھ پارلیمان میں حقائق قوم کے سامنے رکھے، وہ نہ صرف باچا خان اور ولی خان کے نظریاتی تسلسل کا ثبوت ہے بلکہ یہ جمہوریت کی اصل روح کی نمائندگی کرتا ہے۔
انہوں نے ثابت کر دیا کہ سچ بولنے کی طاقت رکھنے والے کبھی تنہا نہیں ہوتے، قوم ان کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے،یہ جدوجہد محض ایک شخص کی نہیں، بلکہ ایک نظریے کی ہے ایک ایسا نظریہ جو آئین، جمہوریت، انسانی حقوق، اور قومی خودمختاری پر یقین رکھتا ہے۔
میاں افتخار حسین نے کہا کہ پی ٹی اے کے چیئرمین نے جو غیر سنجیدہ، غیر ذمہ دارانہ اور غیر جمہوری رویہ اپنایا، وہ اس بات کی علامت ہے کہ ریاستی اداروں میں ایسے افراد تعینات کیے جا رہے ہیں جو نہ آئینی اداروں کی حرمت کو سمجھتے ہیں اور نہ ہی عوامی نمائندوں کو جوابدہی کا حق دیتے ہیں۔
عوامی نیشنل پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ اس واقعے کی مکمل، شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کی جائیں اور الرحمن کو فورا چیئرمین کے عہدے سے برطرف کیا جائے،PTAریاستی اداروں میں تقرریاں ریٹائرڈ رینکس کی بنیاد پر نہیں بلکہ قابلیت، جمہوری شعور اور پیشہ ورانہ اہلیت کی بنیاد پر کی جائیں۔
میاں افتخار حسین، صوبائی صدر عوامی نیشنل پارٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے عوامی نیشنل پارٹی کسی صورت ایسے غیر آئینی رویوں کو قبول نہیں کرے گی۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ یہ صرف ایمل ولی خان کی آواز نہیں، بلکہ ہر اس شخص کی آواز ہے جو آئین، جمہوریت اور عوامی حق حکمرانی پر یقین رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں:  مالاکنڈ میں گاڑی حادثے کا شکار ،خاتون جاں بحق ،8افراد زخمی