بجلی بلوں کی مد میں 161ارب

بجلی بلوں کی مد میں 161ارب روپے واجب الادا، ریکوری کی ہدایت

ویب ڈیسک: پاور ڈویژن کے حکام کی جانب سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بجلی کو بتایا گیا ہے کہ بجلی بلوں کی مد میں 161ارب روپے صوبوں کے ذمہ واجب الادا ہیں، ان میں خیبرپختونخوا سب سے کم جبکہ سندھ سب سے آگے ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت ہونے والے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پاور ڈویژن کے حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ بجلی بلوں کی مد میں 161ارب روپے صوبوں کے ذمہ واجب الادا ہیں، ان میں خیبر پختونخوا کے ذمے 10 ارب روپے، پنجاب اور بلوچستان کے ذمے 42، 42 ارب جبکہ صوبہ سندھ کے ذمے سب سے زیادہ 67 ارب روپے واجب الادا ہیں۔
کمیٹی اجلاس میِں یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ خیبرپختونخوا کے علاوہ کسی بھی صوبے نے مجوزہ مفاہمتی بیان پر دستخط نہیں کیے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی نے صوبائی سطح پر دکھائی جانے والی غفلت پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور بقایا جات کی فوری وصولی کی ہدایت کی۔
وزارت بجلی کے سیکرٹری نے اعلان کیا کہ حکومت نے پہلے مرحلے میں تین پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں آئیسکو ، فیسکو اور گیکو کی نجکاری کا فیصلہ کیا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں لیسکو، میپکو اور حیسکو کی بھی نجکاری کی جائے گی۔
کمیٹی نے ملازمین کے مستقبل کے حوالے سے شدید تشویش کا اظہار کیا اور وزارت کو ان کے مفادات کے تحفظ کیلئے رضاکارانہ قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے اختیارات سمیت ملازمین دوست پالیسیاں وضع کرنے کی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں:  بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف خال اور چارسدہ میں‌بھرپور احتجاج، روڈ بند