ورلڈ بینک کے منصوبے میں قوائد

ورلڈ بینک کے منصوبے میں قوائد کیخلاف ورزی، جونیئر آفیسر پراجیکٹ ڈائریکٹر تعینات

ویب ڈیسک: ورلڈ بینک کے منصوبے میں قوائد کیخلاف ورزی کرتے ہوئے صوبائِی حکومت کی جانب سے جونیئر آفیسر پراجیکٹ ڈائریکٹر تعینات کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے عالمی بینک کے 110ارب روپے کے منصوبے میں قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے گریڈ 20کے عہدے پر گریڈ18کے جونیئر آفیسر کو پراجیکٹ ڈائریکٹر تعینات کردیا ہے۔
محکمہ تعمیرات و مواصلات (سی اینڈ ڈبلیو) کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق صوبائی پراجیکٹ سلیکشن کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں محکمہ کھیل میں ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدے پر ڈیپوٹیشن پر تعینات گریڈ 18کے انجینئر احمد زیب آفریدی کی ڈیپوٹیشن ختم کرتے ہوئے انہیں پراجیکٹ ڈائریکٹر خیبر پختونخوا رورل ایکسیس ایبلٹی پراجیکٹ کے عہدے پردوبارہ ڈیپوٹیشن پر تعینات کردیا ہے۔
صوبائی پراجیکٹ سلیکشن کمیٹی کا جس روز اجلاس ہوا اسی روز فیصلہ کرتے ہوئے اس پر اعلامیہ جاری کردیا گیا مذکورہ منصوبے کی کل تخمینہ لاگت110ارب روپے لگائی گئی ہے، منصوبے کے ابتدائی خاکہ یعنی پی سی ون کے مطابق پراجیکٹ ڈائریکٹر کے عہدے کا گریڈ 20ہے، جبکہ قانون کے مطابق ایک گریڈ کم کے آفیسر کو تعینات کیا جا سکتا ہے تاہم محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے گریڈ 18کے آفیسر کو تعینات کردیا ہے۔
محکمہ سی اینڈ ڈبلیو حکام کے مطابق مذکورہ تعینات پراجیکٹ آپریشن مینول کے مطابق پراجیکٹ ڈائریکٹر کا عہدہ گریڈ 19کا ہوتا ہے اس لئے گریڈ 18کے آفیسر کو تعینات کیا گیا ہے حکام نے تسلیم کیا کہ منصوبے کے پی سی ون اور پراجیکٹ آپریشن مینویل میں پراجیکٹ ڈائریکٹر کے عہدے سے متعلق تضاد موجود ہے ۔
یاد رہے کہ ورلڈ بینک کے منصوبے میں قوائد کیخلاف ورزی کرتے ہوئے صوبائِی حکومت کی جانب سے جونیئر آفیسر پراجیکٹ ڈائریکٹر تعینات کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں:  پنجاب کسی ایک جماعت کی جاگیر نہیں، شرجیل میمن