ویب ڈیسک: گلگت بلتستان میں سیاحوں کی گاڑی حادثے کا شکار ہو گئی، اور اس دوران گاڑی میں سوار چاروں افراد جاں بحق ہو گئے جن کی نعشیں برآمد کر لی گئی۔ ان چاروں سیاحوں کا تعلق گجرات سے بتایا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیاحت کی غرض سے پنجاب کے شہر گجرات سے گلگت بلتستان آنے والے چار نوجوان، جو گزشتہ کئی روز سے لاپتہ تھے، ان کی گاڑی گلگت سکردو روڈ پر گنجی پڑی کے مقام پر حادثے کا شکار ملی ہے۔
اس حوالے سے مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی میں چاروں نوجوانوں کی لاشیں موجود ہیں، لاپتہ نوجوانوں کی شناخت سلیمان، واصف شہزاد، عمر احسان اور عثمان کے طور پر ہوئی ہے، جو اپنی سفید رنگ کی ہونڈا سیوک گاڑی پر چند روز قبل گلگت اور ہنزہ کی سیاحت کے لیے روانہ ہوئے تھے۔
15 مئی کی رات یہ نوجوان گلگت کے علاقے دنیور سے سکردو کے لیے روانہ ہوئے تھے، جس کے بعد سے ان سے کوئی رابطہ نہ ہو سکا، اہل خانہ کے مطابق نوجوانوں کا آخری بار رابطہ دنیور سے ہوا تھا، جہاں وہ محسن لاج میں مقیم تھے۔ 16 مئی کو صبح کے وقت وہ سکردو کی جانب روانہ ہوئے، تاہم ان کے موبائل فون بند ہو گئے اور کسی سے بھی رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔
پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے ان کی تلاش کے لیے گلگت سے سکردو جانے والے تمام راستوں پر چیک پوسٹس اور تھانوں کو الرٹ کر دیا تھا، اس حوالے سے ایس ایس پی گلگت ظہور احمد نے بتایا کہ تلاش کا دائرہ وسیع کیا گیا اور مختلف مقامات پر سرچ آپریشن جاری رکھا گیا۔
مقامی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ گنجی پڑی کے مقام پر ان کی گاڑی حادثے کا شکار ملی ہے اور بدقسمتی سے چاروں نوجوان موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے ہیں، پولیس نے مزید بتایا کہ گاڑی تک پہنچنے کی کوششیں جاری ہیں، تاکہ لاشوں کو نکالا جا سکے اور حادثے کی وجوہات معلوم کی جا سکیں۔
