بھارت دریائے سندھ کا پانی روکنے

بھارت دریائے سندھ کا پانی روکنے پر بضد، پاور پراجیکٹس کا اعلان

ویب ڈیسک: پہلگا واقعے کے بعد کی صورتحال کے باوجود بھارت دریائے سندھ کا پانی روکنے پر بضد ہے، اور اس سلسلے میں بھارتی حکومت کی جانب سے لداخ میں 10 پاور پراجیکٹس کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت بھارت متنازعہ علاقے لداخ میں واقع دریائے سندھ کا بہاؤ روکنے پر بضد ہےاور اس سلسلے میں اس نے اپنے ماسٹر پلان پر باقاعدہ کام شروع کر دیا ہے۔
بھارت نے لداخ میں 10 نئے میگا ہائیڈرو پاور پروجیکٹس کے منصوبے کا اعلان کر دیا جن میں اچنتھنگ، سانجک، پارفیلا، سونٹ (باتالک)، اور خلستی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ بھارتی منصوبے نہ صرف معاہدے کے تحت اجازت دی گئی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کی خلاف ورزی کرتے ہیں بلکہ پاکستان میں پانی کے بہاؤ کو روکنے اور کم کرنے کے حوالے سے سنگین خدشات بھی پیدا کرتے ہیں۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ ان بھارتی منصوبوں کا مقصد سیاسچن گلیشئر کے برفانی علاقے میں تعینات فوجیوں کے لیے توانائی کی سہولیات فراہم کرنا ہو سکتا ہے، لیکن اس سے پاکستان کا پانی رکنے کے سنگین خطرات بھی منڈلانے لگے ہیں۔
متذکرہ بالا خدشات اور اس حوالے سے درپیش صورتحال پاکستان کے معروف ماہرِ پانی ارشاد ایچ عباسی کے ایک خط میں تحریر کر کے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل جناب انتونیو گوتریس کو بھیجا ہے۔ ان کے اس خط کا عنوان ʼایک انسانی بحران بن رہا ہے "دریائے سندھ کے پانیوں کا معاہدہ اور بھارت کے اقدامات” ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا، رواں مالی سال ترقیاتی فنڈز میں 150 ارب روپے کی کٹوتی