ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بیک وقت دو سیاسی جماعتوں کا احتجاج گزشتہ روزہ ہوا جس سے جہاں ایک طرف ٹریفک مسائل نے عوام کوپریشان رکھا، وہیں دور سے آنے اور جانے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق بیک وقت دو سیاسی جماعتوں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلزپارٹی کے احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے پشاور میں ٹریفک کا نظام جام ہوگیا، جی ٹی روڈ کی بندش کے باعث شہر کی دوسری سڑکیں بھی زیادہ گاڑیوں کی وجہ سے بند ہوگئیں جس سے شدید گرمی میں لوگوں کا برا حال رہا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سہ پہر کے بعد پی ٹی آئی کے کارکن ہشت نگری میں جمع ہوگئے اور احتجاجی مظاہرہ کیا جبکہ صوبائی اسمبلی چوک میں خیبر روڈ اور ریلوے روڈ پر پی ٹی آئی کے کارکن جمع ہوئے، یہ تمام کارکن گاڑیوں میں آئے تھے اور ان کی گاڑیاں سڑک پر کھڑی تھیں اس لئے بھی ٹریفک کا نظام متاثر رہا۔
پیپلزپارٹی کا احتجاج بانی عمران خان کی رہائی کیلئے جبکہ پیپلزپارٹی کا احتجاج صوبہ میں کرپشن کیخلاف صوبہ بچائو کے موضوع پر تھا، ان احتجاجوں کی وجہ سے جی ٹی روڈ پر مذکورہ مقامات پر ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور لوگوں نے متبادل راستے اختیار کئے جس کے نتیجے میں سٹی سرکلر روڈ، گلبہار روڈ، ہشت نگری، ہسپتال روڈ، ڈبگری گارڈن اور صدر میں ریلوے روڈ پر ٹریفک جام کے مظاہر سامنے آئے۔
احتجاجوں میں دونوں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے آمنے سامنے آنے اور پر تشدد واقعات کے خدشات پر جی ٹی روڈ سے ملحقہ تجارتی مراکز کو بھی عارضی طور پر بند کردیا گیا تھا،اس تمام صورتحال میں کئی گھنٹے تک پشاوریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
