ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کی رہائی کیلئے اسلام آباد لانگ مارچ کی منصوبہ بندی تیز کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کی رہائی کیلئے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی منصوبہ بندی کو حتمی شکل دے دی ہے، منصوبہ بندی کے تحت اسلام آباد کو چاروں اطراف سے گھیرا جائیگا، خیبر پختونخوا سے متصل اسلام آباد کی سرحد پر پارٹی کارکنوں کے قیام کا بندوبست کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق چند روز قبل پی ٹی آئی کے چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے صدور و جنرل سیکرٹریز کے اجلاس میں یہ تجویز سامنے آئی ہے کہ ملک بھر سے اسلام آباد کی جانب مارچ نہ کیا جائے بلکہ کارکنوں کو تقسیم کرتے ہوئے ملک بھر میں احتجاج کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا سے ورکرز اسلام آباد کی جانب مارچ کرینگے جبکہ راولپنڈی ڈویژن سے بھی ورکرز کو اسلام آباد مارچ کرنے کی ہدایت کی جائیگی۔ اسلام آبادمارچ کرنے سے قبل کارکنوں کو اسلام آباد کے سنگمی علاقے میں اکٹھا کیا جائیگا۔
اس دوران صوابی یا مارگلہ کی پہاڑیوں میں ٹینٹ ویلج قائم کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے، جہاں تین سے چار روز تک قیام کیا جائیگا، پنجاب کے راولپنڈی ڈویژن اور خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع سے ورکرز کو اکٹھا کیاجائیگا۔ بلوچستان اور کراچی سے لوگوں کو نہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ وسطی پنجاب سے بھی ورکرز کو نہ بلانے کی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق جس روز اسلام آباد کی جانب مارچ کیاجائیگا اس روز بلوچستان اور سندھ سمیت وسطی پنجاب میں بھی تمام ورکرز کو ہدایت کی جائیگی کہ وہ سڑکیں بند کردیں۔ لاکھوں کی تعداد میں ورکرز کو ایک جانب اسلام آباد کی جانب مارچ کرایا جائیگا تو دوسری جانب کراچی ، اندرون سندھ، بلوچستان، لاہور اور جنوبی پنجاب سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں تمام اہم شاہراہوں پر احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیاجائیگا، اور ملک بھر کو جام کیاجائیگا۔
احتجاجی تحریک کی قیادت علی امین گنڈاپور کرینگے جبکہ ملک بھر کیلئے منصوبہ بندی کا ٹاسک بھی علی امین گنڈاپور کے حوالے کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ چند روز میں حتمی منصوبہ بندی پر رہنمائوں کو اعتماد میں لیاجائیگا جس کے بعد عمران خان کی مشاورت سے احتجاج کی کال دی جائیگی۔
