ویب ڈیسک: چارسدہ کے رہائشی اور نادیہ گلزار کے سابق شوہر آدم خان نے کہا ہے کہ نادیہ گلزار کو ہمارے خلاف استعمال کیا جارہا ہے ۔
پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نادیہ گلزار کے سابق شوہر آدم خان نے کا کہنا تھا کہ ایک گروپ اور قبضہ مافیا نے ہمارے ذاتی معاملات میں دخل اندازی کرتے ہوئے پہلے میری سابقہ بیوی نادیہ گلزار سے ان جائیدادوں کے ایگریمنٹ کیے جو عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اور اس سلسلے میں جرگے بھی جاری ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ قبضہ مافیا نے ہمیں الٹی میٹم دیتے ہوئے سینکڑوں مسلح افراد کے ساتھ ہمارے گھر پر دن دیہاڑے حملہ کیا اور قانون کی خوب دھجیاں اڑائیں لیکن انتظامیہ نے نہ صرف خاموشی اختیار کی بلکہ حملہ آوروں کو مکمل تحفظ بھی فراہم کیا ۔
آدم خان نے کہا قبضہ مافیا نے پہلے نادیہ گلزار سے اس کے مہر میں لکھی گئی جائیداد جن میں 20جریب گائوں کی زرعی اراضی، ایک کارخانے میں حصہ اور حیات آباد پشاور میں دو کنال کا پلاٹ شامل ہے جو ہم نے نادیہ بی بی کے ساتھ جرگے کے ذریعے ان کو نقد رقم دینے کا فیصلہ کیا تھا لیکن نادیہ بی بی نے مختلف عدالتوں کے چکر کاٹ کر کیس کو مزید پیچیدہ کرنے کی کوشش کی اور عدالتی امور کو ایک سائیڈ پر رکھتے ہوئے ہم نے فیصلہ کیا کہ نادیہ بی بی کو ان کی جائیداد میں جتنی رقم بنتی ہے وہ دی جائے اور مسئلہ خوش اسلوبی سے طے کیا جائے لیکن اسی دوران افضل بشیر عمر زئی نے نادیہ گلزار سے ایگریمنٹ کرکے پاور آف اٹارنی حاصل کی اور ہمیں کچھ روز بعد ہمیں کچھ افراد کے ذریعے کہا کہ ہم نے نادیہ گلزار کی مہر کی تمام جائیداد خرید لی ہے ۔
آدم خان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ہمارے بڑوں نے کہا کہ اس معاملے پر مافیا سے بات نہ کی جائے اور عدالت کی راہ اختیار کی جائے لیکن قبضہ مافیہ نے نادیہ گلزار سے سب کچھ حاصل کرنے کے بعد ہم پر پریشر ڈالنے کی کوشش کی اور کیونکہ عدالت پہلے ہی ہمارے حق میں فیصلہ دے چکی ہے اور ہم عدالت کو بھی کہہ چکے ہیں کہ نادیہ گلزار کا جو حصہ بنتا ہے حق مہر میں وہ ہم دینے کو تیار ہے اس سلسلے میں ہم نے نادیہ بی بی کو کئی مرتبہ دعوت دی کہ آئیں حق مہر کی رقم یا تو عدالت کے روبرو لے یا ڈپٹی کمشنر کے آفس میں لیکن ہر مرتبہ نادیہ گلزار نے نہ تو اپنا وکیل پیش کیا اور نہ خود اگے آئیں۔
اسی دوران بشیر خان عمرزئی اور ان کے بیٹوں نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نادیہ گلزار کے ساتھ ایگریمنٹ کیا گلزار سے پاور اف ا ٹارنی حاصل کر لی اور گزشتہ روز ہمیں پہلے تو الٹی میٹم دیا گیا کہ آپ گائوں کی اراضی خالی کر دیں اور اسی دوران 80 سے زائد افراد نے جو مسلح تھے ہمارے گھر پر حملہ کیا اور اسی دوران حملے کے دوران شدید فائرنگ کی وجہ سے ان کے اپنے ہی دو افراد مارے گئے ۔
ادم خان نے مزید کہا کہ وہ ایک تعلیم یافتہ اور سلجھے ہوئے انسان ہیں وہ جھگڑوں سے زیادہ گفت و شنید کے ذریعے معاملات حل کرنے پر توجہ رکھتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ نادیہ بی بی ہم پر الزامات لگا کر کہہ رہی ہیں کہ کل انہیں کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار ہم ہوں گے تو اس سے ثابت ہوتا ہے کہ قبضہ مافیا ان کو ختم کر کے سب کچھ اپنے ہاتھ ہاتھ میں لینا چاہتی ہے ۔
ادم خان نے مزید کہا کہ نادیہ بی بی ان کے بچوں کی ماں ہیں، نادیہ بیوی کو تکلیف پہنچتی ہے تو ان کے بچوں کو بھی تکلیف پہنچے گی ۔
انہوں نے آخر میں مزید کہا کہ اگر مجھے کچھ بھی ہوا یا میری فیملی کو تو اس کے ذمہ دار بشیر خان عمرزئی افضل خان عمر زئی خلیل خان عمر زئی اور شکیل خان عمر زئی ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ نادیہ بی بی سے پھر التجا کرتے ہیں کہ وہ آئیں ہمارے ساتھ بیٹھیں اور گفت و شنید کے ذریعے مہر کا مسئلہ حل کریں کیونکہ مخالفین ان کو ہمارے خلاف استعمال کر رہے ہیں اور وہ نہیں چاہتے ان کے بچے پریشان ہوں اور ان کی فیملی کا معاملہ باہر نکلے ۔
