سیاحتی مقامات پر صوبائی حکومت کے قوانین پر عملدرآمد سخت کرنے کے فیصلے پر اہم پیش رفت کے طور پر خراب نکاسی آب اور سیوریج والے ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کی نشاندہی بشرط سخت عملی اقدامات احسن اور حوصلہ افزاء امر ہے اخباری اطلاعات کے مطابق حکومت خیبرپختونخوا کی ہدایات کی روشنی میں گلیات ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے 145 مقامات پر ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کو چیک کیا گیا جہاں پر 40 ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس میں قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے تھے۔ اسی طرح کیلاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے 56 مقامات پر ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کو چیک کیا جن میں سے 14 میں مطلوبہ قانونی لوازمات پورے نہیں تھے۔کاغان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی میں 377 میں سے 193 مقامات پر ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس، اپر سوات ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں 231 میں سے 106 ہوٹل اور ریسٹورنٹس، جبکہ کمراٹ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی میں 71 میں سے 34 مقامات پر ہوٹل اور ریسٹورنٹس میں قوانین کی خلاف ورزی سامنے آئی ۔گو کہ سیاحتی مقامات پر ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والے دیگر عوامل کا بھی سختی سے نوٹس لینا ناگزیر ہے اور یہ فوری توجہ طلب مسئلہ ہے اس کے باوجود سیاحتی مقامات پر قوانین پرعملدرآمد نہ کرنے والے ہوٹل اور ریسٹورنٹس کی نشاندہی اور ان کو صورتحال کو ٹھیک کرنے کے لئے چودہ دن کے نوٹس کا اجراء اطمینان کا باعث امر ہے جہاں ان کے مالکان کو خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے وہاں اس امر کا بھی جائزہ لینا ضروری ہو گا کہ ان خلاف ورزیوں کی وجوہات اور عوامل کیا ہیں اور حکومت کی اس ضمن میں سہولیات کی فراہمی اور انتظامات میں کیا کمی ہے صوبے میں سیاحت کے فروغ میں بودو باش اور خوراک کی فراہمی کی سہولیات کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں تاہم اس ضمن میں قوانین کی خلاف ورزی کی گنجائش نہیں ہونی چاہئے توقع کی جانی چاہئے کہ اس ضمن میں ہوٹل اور ریسٹورنٹس مالکان کے ساتھ ساتھ حکومتی ادارے بھی معاونت اور سہولیات کی فراہمی کے فرائض پر توجہ دیں گے اور قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔
