بھوک خوف پر غالب

بھوک خوف پر غالب، ہزاروں فلسطینیوں کا امدادی مراکز پر دھاوا

ویب ڈیسک: غزہ میں برستی اسرائیلی توپیں نظر انداز کرتے ہوئے بھوک خوف پر غالب آ گئی، ہزاروں فلسطینیوں کا امدادی مراکز پر دھاوا، ہزاروں فوڈ باکسز تقسیم کر دیئے گئے۔
ذرائع کے مطابق جنوبی غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں نے امریکہ اور اسرائیل کے حمایت یافتہ فلاحی ادارے غزہ ہیمینی ٹیرین فاونڈیشن کے قائم کردہ امدادی مراکز پر دھاوا بول دیا۔
بھوک خوف پر غالب آنے کا یہ واقعہ رفح میں پیش آیا، جہاں مکمل اسرائیلی فوجی کنٹرول ہے۔ فلسطینی شہری، خواتین اور بچے بھوک سے مجبور ہو کر ان امدادی مراکز کی طرف دوڑ پڑے، حالانکہ ان مراکز پر بایومیٹرک چیک کی اطلاعات پر شدید تحفظات پائے جاتے تھے۔
ذرائع کے مطابق اس واقعہ کے بعد صرف ایک دن میں 8,000 فوڈ باکسز تقسیم کیے گئے، جن میں تقریباً 4 لاکھ 62 ہزار کھانوں کے برابر خوراک موجود تھی۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں لوگوں کو باڑ سے گزر کر کھلے میدان میں داخل ہوتے دیکھا گیا جہاں امداد رکھی گئی تھی۔ بعد میں، باڑیں توڑ کر عوام نے جگہ پر دھاوا بول دیا۔
حماس کے زیرانتظام غزہ میڈیا دفتر کے ڈائریکٹر اسماعیل الثوابطہ نے الزام لگایا کہ امداد کی تقسیم میں بدنظمی کی اصل وجہ اسرائیل کی زیر نگرانی کام کرنے والی کمپنی کی نااہلی ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں نےجی ایچ ایف ادارے کے ساتھ کام کرنے سے انکار کر دیا ہے، کیونکہ وہ اسے سیاسی اور عسکری مفادات سے جڑا ہوا سمجھتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  صوبائی اسمبلی میں 39ارکان کیساتھ دھڑا دھڑ قانون سازی، اپوزیشن کی تنقید