چترال میں زرعی زمینوں پر بجلی

پشاورہائیکورٹ: چترال میں زرعی زمینوں پر بجلی گھروں کی تعمیر کیخلاف رٹ دائر

ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ میں چترال میں زرعی زمینوں پر بجلی گھروں کی تعمیر اور بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کردی گئی جبکہ عدالت نے درخواست گزاروں کے وکیل کو اگلی پیشی پر مکمل تیاری کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیدیا ۔
جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس فہیم ولی نے رٹ کی سماعت کی اس دوران تحفظ حقوق چترال کے وکیل شکیل درانی نے بتایا کہ چترال میں مقامی لوگوں کے باغات اکھاڑ دیئے گئے ہیں ، پھلدار درخت کاٹ دیئے گئے اور تیار فصلیں تباہ کی گئی ہیں جبکہ اس کی جگہ بجلی گھر قائم کردیئے گئے ہیں لیکن مقامی آبادی کو نہ تو کوئی سبسڈی اور نہ بجلی کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ چترال کے صارفین بجلی کے بل باقاعدگی سے ادا کرتے ہیں لیکن ان کو صحیح معنوں میں بجلی فراہم نہیں کی جا رہی ہے جو بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
اس دوران فاضل بنچ نے درخواست گزاروں کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ کیس کو باقاعدہ فارمیٹ میں پیش کریں اور واضح طور پر ان پالیسیوں کو چیلنج کریں جنہیں درخواست گزار غیر منصفانہ سمجھتے ہیں ۔ عدالت نے مزید سماعت ملتوی کردی ہے۔
یاد رہے کہ پشاور ہائیکورٹ میں چترال میں زرعی زمینوں پر بجلی گھروں کی تعمیر اور بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کردی گئی۔

مزید پڑھیں:  پشاور سے کوئٹہ جاتے ہوئے جعفر ایکسپریس حادثے کا شکار