ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طالبعلموں

امریکی عدالت نے ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طالبعلموں پر پابندی روک دی

ویب ڈیسک: امریکی عدالت نے ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طالبعلموں پر پابندی روک دی، ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے دیار غیر سے آئے طالب علموں پر پابندی لگائی تھی.
تفصیلات کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے غیر ملکی طلبا پر پابندی سے متعلق ابتدائی عدالتی جنگ ہارورڈ یونیورسٹی نے جیت لی، امریکی عدالت نے ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طالبعلموں پر پابندی روک دی، اس سلسلے میں‌بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے غیر ملکی طالب علموں‌پر داخلے کی پابندی لگانے کی کوشش کی جا رہی تھی.
امریکی جج کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کے خلاف عارضی حکم جاری کریں گے، گزشتہ ہفتے جو عارضی حکم امتناع جاری کیا تھا وہ برقرار رہنا چاہیے، یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کا غیر ملکی طلبا کو داخلہ دینے کا اختیار منسوخ کر دیا تھا۔
سیکرٹری ہوم لینڈ سکیورٹی کرسٹی نوم نے یونیورسٹی کو خط میں ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام سے آگاہ کیا اور بتایا کہ اقدام ہوم لینڈ سکیورٹی کی یونیورسٹی میں جاری تفتیش کے لیے کیا جا رہا ہے، ہارورڈ یونیورسٹی کی طالبہ اور وزیٹر ایکسچینج پروگرام سرٹیفیکیشن ختم ہو گیاہے، یونیورسٹی غیرملکی طلبا کو داخلہ نہیں دے سکتی اور موجودہ زیر تعلیم غیرملکی طلبا کو ٹرانسفر کرنا ہوگا۔
اس صورتحال میں‌ہارورڈ یونیورسٹی نے اس اقدام کو "غیر قانونی” قرار دیتے ہوئے شدید ردعمل دیا اور کہا کہ اس سے ادارے اور پورے ملک کو "سنگین نقصان” پہنچے گا، اس کے بعد امریکی عدالت نے ہارورڈ یونیورسٹی میں غیرملکی طلبا کے داخلے کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا۔

مزید پڑھیں:  پہاڑی پورہ، سکندر ٹاؤن میں ڈکیتی واردات میں ملوث گینگ گرفتار، مال مسروقہ برآمد