ویب ڈیسک: صوبائی محکمہ زراعت کے 86کروڑ روپے بینک اکائونٹ میں منتقلی کا انکشاف ہوا ہے، اس سلسلے میں آڈٹ رپورٹ بھی جاری کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کے سرکاری اکائونٹس سے 86کروڑ روپے سے زائد کی رقم بینک اکائونٹ میں منتقل کرنے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ اس سنگین خلاف ورزی کی نشاندہی کے باوجود محکمہ زراعت نے اس ضمن میں اب تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے ۔ آڈیٹر جنرل خیبر پختونخوا کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراض کے مطابق مالی سال 2023-24ء کے دوران محکمہ زراعت کے اکاؤنٹس سے 86 کروڑ 52 لاکھ 3 ہزار 354 روپے کی رقم کو حکومتی خزانے سے نکال کر بینک اکاؤنٹس میں جمع کیا گیا۔
ان میں 64 کروڑ 18 لاکھ 96 ہزار 594 روپے کھاد سبسڈی، گندم اسٹریٹیجی اور کورونا کیلئے مختص تھے جبکہ 22 کروڑ 33 لاکھ 6 ہزار 760 روپے ٹڈی دل سے بچائو کے پروگرام کے لئے تھے ۔ آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے رقم کو فوری اخراجات کے بجائے غیر ضروری طور پر بینک اکاؤنٹس میں جمع کیا گیا۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق ایک بڑی رقم طویل عرصے تک غیر مستعمل رہی جسے محکمہ نے واپس خزانے میں جمع کرانے کے بجائے اپنے پاس رکھا۔ مرکزی خزانہ اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی جس کے تحت فوری اخراجات کے علاوہ رقم نکالنے کی ممانعت ہے۔ آڈٹ کے بعد محکمہ کو 17 اکتوبر 2024 اور 31 دسمبر 2024ء کو خطوط بھیج کر ڈسپلنری ایکشن کمیٹی میٹنگ بلانے کی ہدایت کی گئی لیکن رپورٹ کے حتمی ہونے تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
