پرنٹرز نے 14ارب روپے کے بقایاجات

مفت کتب فراہمی، پرنٹرز نے 14ارب روپے کے بقایاجات کا مطالبہ کر دیا

ویب ڈیسک: مفت کتب فراہمی کے سلسلے میں ماقبل پرنٹرز نے 14ارب روپے کے بقایاجات کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا ٹیکسٹ بک بورڈ نے محکمہ ابتدائی تعلیم سے سال 2018ء سے سال2023ء کیلئے مفت نصابی کتب کی فراہمی کے بقایا بلز اور موجودہ تعلیمی سال2025.26ء کی ادائیگیوں کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔
ٹیکسٹ بک بورڈ کے ایک خط کے مطابق، پرنٹرز اپنے بقایا بلز کی ادائیگی کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں کیونکہ جاری سال کیلئے مفت کتب کی فراہمی کا کام 10 مئی تک مکمل کر لیا گیا ہے اس کا تخمینہ بل 5ارب27 کروڑ10لاکھ روپے کا ہے جبکہ حتمی بل ڈیپارٹمنٹ کیساتھ تصفیہ کے بعد پیش کیا جائیگا۔
خط میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صوبائی کابینہ نے 11 دسمبر2023ء کے اجلاس میں فیصلہ کیا تھا کہ محکمہ خزانہ ٹیکسٹ بک بورڈ اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے بقایا بلز ادا کرے گا، لیکن ایک سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود اس پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا ہے۔ اس ضمن میں ٹیکسٹ بک بورڈ نے تعلیمی سال 2018ء اور 2023ء تک کے بقایا جات کی مد میں9 اب13 کروڑ50لاکھ روپے اور موجودہ سال کے تخمینہ بل سمیت مجموعی طور پر14ارب40 کروڑ اور60 لاکھ روپے کی فوری ادائیگی کرنے کی درخواست کی ہے۔

مزید پڑھیں:  احمد آباد طیارہ حادثہ میں زندہ بچ جانیوالے مسافر کے اہم انکشافات