ویب ڈیسک: انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کی جانب سے 9مئی احتجاج کے دوران مختلف واقعات میں 11ملزمان کو مجموعی طور پر 27 سال 3 ماہ قید کی سزا سنا دی، اس حوالے سے اے ٹی سی اسلام آباد نے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، جس میں پی ٹی آئی ایم این اے اور ورکرز کے پرتشدد احتجاج کو دہشت گردی قرار دے دیا گیا۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کیسز میں مختلف دفعات میں 11ملزمان کو مجموعی طور پر 27 سال 3 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
اے ٹی سی جج طاہر عباس سپرا نے فیصلہ سناتے ہوئے 11 ملزمان کو سزا سنائی، جن میں ایم این اے عبدالطیف اور سابق ایم پی اے وزیرزادہ کیلاشی بھی شامل ہیں، عدالتی فیصلے کے مطابق مختلف دفعات کے تحت ملزمان کو مجموعی طور پر 27 سال تین ماہ قید کی سزا سنائی گئی، تاہم تمام سزائیں اکٹھی چلنے کی بنیاد پر مجموعی طور پر ملزمان کو 10 سال قید ہوگی، جبکہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت بھی 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
تفصیلی فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ ملزمان بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری پر احتجاج کر رہے تھے، اس دوران ملزمان نے تھانے پر حملہ، پولیس پر فائرنگ اور موٹر سائیکلیں جلائیں، ملزمان حکومت کو عدم استحکام کا شکار کر کے اپنا مقصد حاصل کرنا چاہتے تھے۔
عدالت نے کہا کہ احتجاج حق ہے، لیکن قانون سیاسی سرگرمی کی آڑ میں حملے کی اجازت نہیں دیتا، پولیس پر حملہ کر کے پرتشدد کارروائی کرنا دہشت پھیلانا ظاہر کرتا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پولیس سٹیشن پر حملہ دہشت گردی ہے۔ اے ٹی سی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پراسیکیو شن اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب رہی، ملزمان نے اکٹھے جرم کیا اس لیے تمام ذمہ دار ہیں۔
