جیل میں قید ملزمان کے انٹرویو

جیل میں قید ملزمان کے انٹرویو کیخلاف پشاورہائیکورٹ میں درخواست دائر

ویب ڈیسک: جیل میں قید ملزمان کے انٹرویو کیخلاف پشاورہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی، اس پر سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔
درخواست گزار کے وکیل ضیاء الرحمن تاجک ایڈووکیٹ نے کہا کہ یوٹیوبرز جیل میں جا کر ملزمان کے انٹرویوز کرتے ہیں، اس کے خلاف یہ درخواست دائر کی ہے، جبکہ اس کیس میں مجھے عدالتی معاون بھی مقرر کیا گیا ہے۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ یہ بڑا دلچسپ کیس ہے، لوگ کیمرہ اٹھا کر جیل جاتے ہیں، اور ملزمان کے انٹرویوز کرتے ہیں، اس پر جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ کیس پر بھی اس کا اثر پڑتا ہے، جسٹس وقار احمد نے سوال کیا کہ پولیس خود ملزمان کو کمیرے کے سامنے کھڑے کرتے ہیں۔
اس پر وکیل شمائل احمد بٹ نے جواب دیا کہ یہ بڑا اہم ایشو ہے، انٹرویوز کو پھر عدالت میں ثبوت کے طور پر پیش کرتے ہیں، اس پر عدالت نے کہا کہ اس کیس میں تاریخ دیتے ہیں، آئندہ سماعت پر اس کیس کو سنیں گے، عدالت نے سماعت 3 جولائی تک ملتوی کردی۔

مزید پڑھیں:  ایران پر اسرائیلی حملوں کی منصوبہ بندی دسمبر میں ہونے کا انکشاف