کائنات ’بِنگ بینگ تھیوری‘ کے بعد وجود میں نہیں آئی، محققین کا متنازع دعویٰ

دہائیوں سے سائنس دانوں کا اس بات پر اتفاق رہا ہے کہ یہ کائنات ایک بہت بڑے دھماکے بِگ بینگ کے نتیجے میں وجود میں آئی ہے۔
لیکن اب محققین کے ایک گروہ نے متنازع دعویٰ کیا ہے کہ اس کائنات کے وجود میں آنے کے متعلق ہم جو بھی کچھ سمجھتے ہیں عین ممکن ہے وہ سب غلط ہو۔
ایک نئے تحقیقی مقالے میں یونیورسٹی آف پورٹس ماؤتھ کے پروفیسر اینرکے گیزٹاناگا اور ان کے شریک مصنفین نے ’بلیک ہول یونیورس‘ کا ایک نیا نظریہ پیش کیا ہے۔
محققین نے دعویٰ کیا کہ یہ کائنات ایک گریویٹیشنل کرنچ کے سبب وجود میں آئی، جس سے ایک بہت بڑا بلیک ہول بنا اور پھر اس نے اِجرام اُگلے۔
پروفیسر اینریکے نے دعویٰ کیا کہ یہ نظریہ کائنات کے ڈھانچے کے متعلق ہر چیز کو ڈارک انرجی جیسے عنصر کی ضرورت کے بغیر بیان کر سکتا ہے۔
یوکلیڈ جیسے ناسا کے مشنز ممکنہ طور اس نظریے کی تصدیق کرنے کے اہل ہو سکتے ہیں۔ جس میں بلیک ہول یونیورس نظریے کے درست ہونے کے حوالے سے واضح اشارے مل سکیں۔

مزید پڑھیں:  6 ہزار برس پرانا، نایاب ڈی این اے کا حامل انسانی ڈھانچہ دریافت