ویب ڈیسک: ٹرمپ انتظامیہ میں اختلافات سامنے آنے لگے، ٹرمپ مسک دوستی دشمنی میں تبدیل، ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی، مسک کی ٹیکس کٹوتی اور اخراجات بل پر تنقید ٹرمپ کو ناراض کر گئی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے، گزشتہ دنوں ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کو بتائے بغیر مشیر کا عہدہ چھوڑ دیا تھا، جبکہ مسک نے ٹیکس میں کٹوتی اور اخراجات بل پر شدید تنقید بھی کی تھی، اس کے بعد ٹرمپ مسک دوستی دشمنی میں بدل گئی اور دونوں جانب سے اب ایک دوسرے پر سنگین الزامات کی بوچھاڑ کر دی گئی ہے۔
ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے الزام عائد کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام جنسی سکینڈلز میں بدنام ایپسٹین کی فائلوں میں موجود ہے۔ ایپسٹین کی فائل میں ٹرمپ کا نام ہونےکی وجہ سے یہ دستاویز سامنے نہیں لائی جا رہی، لکھ کر رکھ لیں، حقیقت سامنے آکر رہے گی۔
ٹرمپ نے اوول آفس میں کہا کہ وہ کانگریس میں زیر غور بل پر مسک کی تنقید سے بہت مایوس ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے ایلون مسک کے اربوں ڈالر کے سرکاری معاہدے منسوخ کرنے کی دھمکی بھی دی۔ اس پر ایلون مسک نے براہِ راست ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ 2024 کے انتخابات ان کی مدد کے بغیر نہیں جیت سکتے تھے، اگر ہمارا ساتھ نہ ہوتا تو سینیٹ میں ریپبلکنز کی تعداد صرف 51، 49 ہوتی۔
ٹیسلا کے مالک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ٹرمپ کو احسان فراموش بھی قرار دیا، ماقبل ڈونلڈ ٹرمپ نے لفظی گولہ باری کی اور کہا کہ خود انہوں نےایلون مسک کو حکم دیا تھا کہ وہ انتظامیہ سے علیحدہ ہوجائیں اور یہ بھی کہ ارب پتی پاگل ہوگیا ہے۔
ٹرمپ کی لفاظی گولہ باری کے بعد ایلون مسک نے ایکس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ بہت بڑا بم گرا دیا جائے۔ ٹرمپ نے ایلون مسک کے کہنے پر جو ناسا کی سربراہی کے لیے جیرڈ آئزک مین کا انتخاب کیا تھا اب وہ نامزدگی بھی واپس لے لی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر تازہ بیان میں کہا ہے کہ انہیں یہ علم نہیں تھا کہ ایلون مسک باقاعدگی سے منشیات استعمال کرتے ہیں، اس بات کی بھی پرواہ نہیں کہ ایلون مسک انکے خلاف بول رہے ہیں۔
بعد ازاں ایلون مسک نے ایکس پر اپنے فالوورز سے یہ سوال بھی کیا کہ کیا انہیں ایک نئی سیاسی جماعت بنانی چاہیے؟ اس سلسلے میں ایک برطانوی اخبار نے رپورٹ میں کہا ہے کہ ایلون مسک نےکہاہےامریکی صدرٹرمپ کامواخذہ ہوناچاہیے اور ٹرمپ کی جگہ جے ڈی وینس کو صدرتعینات کیا جانا چاہیے۔ یاد رہے ٹرمپ انتظامیہ میں اختلافات سامنے آنے لگے، ٹرمپ مسک دوستی دشمنی میں تبدیل، ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی، مسک کی ٹیکس کٹوتی اور اخراجات بل پر تنقید ٹرمپ کو ناراض کر گئی۔
