ویب ڈیسک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کرنے کا عندیہ دیدیا۔ اس کے برعکس امریکہ میں اس حوالے سے شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے امیگریشن حکام کی جانب سے جاری چھاپوں کے بعد ہونے والے پُرتشدد مظاہروں کے پیشِ نظر ہفتے کے روز مظاہرین سے نمٹنے کیلئے 2 ہزار نیشنل گارڈ کے اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ مظاہرے جمعہ کو امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ کی جانب سے کی گئی چھاپہ مار کارروائیوں کے خلاف شروع ہوئے تھے، جن میں درجنوں افراد کو حراست میں لیا گیا۔ مظاہرین کی بڑی تعداد نے ہفتے کو بھی لاس اینجلس کی سڑکوں کا رُخ کیا، جہاں اُن کی جھڑپیں دوبارہ وفاقی ایجنٹس سے ہوئیں۔
مظاہرین سے سب سے بڑی جھڑپ شہر پیراماؤنٹ میں ہوئی، جو لاس اینجلس کے جنوب مشرق میں واقع ہے، یہاں مظاہرین اور وفاقی اہلکار آمنے سامنے آ گئے، اور اہلکاروں نے سبز جنگی لباس اور گیس ماسک پہنے ہوئے تھے جبکہ مظاہرین ’ICE پیراماؤنٹ سے باہر جاؤ‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ ایک مظاہرہ کرنے والے نے میکسیکن پرچم بلند کیا اور کئی افراد نے اپنے چہروں کو ماسک سے ڈھانپ رکھا تھا۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے تارکین وطن کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کرنے کا عندیہ دیدیا۔ اس کے برعکس امریکہ میں اس حوالے سے شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔
