ویب ڈیسک: رواں سال عید الاضحیٰ پر سوات اور مالاکنڈ کے 4 نوجوان دریاوں کی بے رحم موجوں کی نذر ہو گئے، اس پر ان کے گھروں میں صف ماتم بچھ گئی ہوگی۔
ضلع سوات میں مدین کے علاقے قندیل میں 17 سالہ نوجوان دریائے سوات میں نہاتے ہوئے ڈوب گیا، ریسکیو کے اہلکاروں نے اس موقع پر امدادی کارروائی کرتے ہوئے نوجوان کی نعش دریا سے نکال کر لواحقین کے حوالے کر دی۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں یہ دوسرا واقعہ ہے کہ نوجوان دریا میں ڈوب گیا ہو۔ اس سے ایک دن قبل کانجو پل کے قریب سیاح دریائے سوات میں نہاتے ہوئے ڈوب گیا تھا۔
ضلع انتظامیہ اور ریسکیو کے اہلکاروں نے سیاحوں اور مقامی لوگوں کو دریائے میں نہانے سے منع کیا ہے، ان دنوں گرمی کی وجہ سے دریائے سوات میں پانی معمول سے زیادہ ہے۔
دوسری طرف عید کے موقع پر دریاوں میں نہاتے ہوئے تین نوجوان بے رحم موجوں کی نظر ہوگئے، لاشوں کی تلاش کیلئے مختلف مقامات پر واٹر سرچ آپریشن جاری ہے۔
عید کے موقع پر سخت گرمی سے تنگ شہریوں نے نہروں اور دریاوں کارخ کیاترئی کے مقام پر پہلا واقعہ سامنے آیا نوجوان پانی میں ڈوب گیا، جنہیں بچانے کیلئے موقع پر موجود لوگوں نے کوشش کی مگر نوجوان لاپتہ ہوگیا۔
دوسرا واقعہ ٹنڈیل کے مقام پرپیش آیا جہاں پر بھی نوجوان پانی کے بے رحم موجوں نے نگل لیا، جبکہ تیسرا واقعہ جالہ وانان کے مقام پر پیش آیا، جہاں عبدالعزیز نامی نوجوان دوستوں کے ساتھ پانی میں نہا رہا تھا کہ اس دوران وہ بھی ڈوب گیا۔
ان کی لاشوں کی تلاش کیلئے مختلف مقامات پر واٹرسرچ آپریشن جاری ہے تاہم پانی کے بہاوں میں اضافے کے سبب آپریشن میں رضاکاروں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
دوسری جانب عید سے قبل ہی نہروں اور دریاوں میں نہانے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد کردی گئی ہے جس کے باوجود شہری بلاخوف دریاوں کا رخ کررہے ہیں۔ یاد رہے رواں سال عید الاضحیٰ پر سوات اور مالاکنڈ کے 4 نوجوان دریاوں کی بے رحم موجوں کی نذر ہو گئے، اس پر ان کے گھروں میں صف ماتم بچھ گئی ہوگی۔
