ویب ڈیسک: صیہونیوں پر جنون طاری ہے، اسرائیلی افواج کی وحشیانہ بمباری کے باعث 70سے زائد فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں، جن میں سب سے زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی فورسز نے علی الصبح غزہ کی پٹی پر بارود برسانا شروع کر دیا، اس وحشیانہ بمباری ک باعث 70سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، طبی ذرائع کے مطابق ان شہید ہونے والوں میں اکثر وہ لوگ شامل ہیں جو بھوک و پیاس کے مارے امداد کے منتظر تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افواج مسلسل ان علاقوں کو نشانہ بنا رہی ہے جن علاقوں کو انہوں نے امداد کی رسد روک کر محصور بنا رکھا ہے، اس صورتحال میں کچھ فلسطینی گولہ بارود کے باعث تو کچھ بھوک و افلاس سے شہید ہو رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ قحط سے پوری آبادی کو خطرہ ہے، امداد کی رسد فوری بحال کی جائے، اسرائیلی فوجیوں نے کھانے پیشنے کی اشیا کے معمولی سامان کے حصول کے لیے آنے والے ہجوم پر ایک بار پھر فائرنگ کی، جس میں ایک 12 سالہ بچے سمیت کم از کم 20 افراد شہید ، جبکہ 200 سے زائد دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
ان واقعات کے بعد غزہ کے باسیوں کیلئے قائم امدادی سامان کیلئے مقررہ مقامات کو "انسانی ذبح خانے” کا نام دیا گیا ہے کیونکہ 27 مئی سے جب جی ایچ ایف نے کام شروع کیا تب سے 150 سے زیادہ افراد ییہاں جام شہادت نوش کر چکے ہیں، جبکہ اب تک تقریباً 1500 سے زائد افراد یہاں زخمی ہو چکے ہیں۔
