ویب ڈیسک: وفاق اور بین لاقوامی امدادی اداروں سے فنڈز فراہمی میں کمی اور سرپلس بجٹ ظاہر کرنے کی شرط کے باعث کے رواں مالی سال کے خیبرپختونخوا بجٹ میں 27فیصد کٹوتی کا امکان ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت نے مالی سال 25-2025 کیلئے ایک ہزار 754ارب روپے کی آمدن ظاہر کرتے ہوئے بجٹ پیش کیا تھا، یہ بجٹ وفاقی بجٹ سے قبل پیش کیا گیا تھا، وفاقی بجٹ پیش ہونے کے بعد صوبے کی آمدن پر نظر ثانی کی گئی اور آمدن کا تخمینہ بڑھ کر ایک ہزار 905ارب کیا گیا۔
محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا کی جانب سے چند روز قبل تیار کی جانیوالی رپورٹ کے مطابق وفاق سے فنڈز کی فراہمی میں بڑی کمی ہوئی ہے، جس میں پن بجلی خالص منافع،ونڈ فال لیوی،قبائلی اضلاع کے ترقیاتی فنڈز،عارضی بے گھر افراد،قبائلی اضلا ع کا تین فیصد این ایف سی حصہ نہ ملنے کے باعث بجٹ میں کٹوتی کی گئی ہے۔
مجموعی طور پر صوبائی حکومت کو مالی سال کے اختتام تک بجٹ میں526ارب کی کٹوتی کا خدشہ ہے، جس کے باعث صوبائی بجٹ ایک ہزار 396ارب روپے تک سکڑ سکتا ہے، خیبر پختونخوا حکومت کو آئی ایم ایف کی شرط کے تحت سرپلس بجٹ ظاہر کرنا ہے جس کے باعث اخراجات پر بھی بڑا کٹ لگایا گیا ہے اور اخراجات کا تخمینہ ایک ہزار 654ارب سے کم کرکے ایک ہزار 314ارب کرد یئے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ وفاق اور بین لاقوامی امدادی اداروں سے فنڈز فراہمی میں کمی اور سرپلس بجٹ ظاہر کرنے کی شرط کے باعث کے رواں مالی سال کے خیبرپختونخوا بجٹ میں 27فیصد کٹوتی کا امکان ہے۔
