ویب ڈیسک: پاکستان کی وزارت داخلہ کی جانب سے افغانوں سمیت تمام غیرقانونی تارکین وطن کو ایک بار پھر واپسی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ رضا کارانہ طور پر پاکستان کو چھوڑ دیں۔
وزارت داخلہ کے مطابق اگر کوئی شخص وطن واپسی کے عمل میں رکاوٹ ڈالتا ہے، یا غیر قانونی غیر ملکیوں کو ملازمت دیتا ہے، انہیں رہائش فراہم کرتا ہے (ہوٹل میں قیام سمیت)، یا ان کے ساتھ کاروبار کرتا ہے، انہیں سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
افغانوں سمیت تمام غیرقانونی تارکین وطن کی واپسی کے پروگرام آئی ایف آر پی کا تازہ ترین مرحلہ، جس میں افغان شہری کارڈ ہولڈرز کی وطن واپسی بھی شامل ہے یکم اپریل 2025 کو شروع ہوئی، اس دوران اب تک مجموعی طور پر 2 لاکھ 16 ہزار 103 غیر قانونی غیر ملکیوں کو ان کے متعلقہ ممالک میں واپس بھیجا گیا ہے۔
یاد رہے قانونی دستاویزات (پروف آف رجسٹریشن) رکھنے والے افغان مہاجرین کے قیام کی مدت بھی 19 دن بعد 30 جون کو ختم ہو جائے گی۔ اس سے پہلے پاک بھارت جنگ اور کشیدگی کے باعث افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل سست ہوگیا تھا۔
وزارتِ داخلہ ذرائع کے مطابق اب افغان مہاجرین کے انخلاء کا عمل باقاعدہ تیز کیا جائے گا، پاکستان کیلئے تسلی بخش صورتحال یہ بھی ہے کہ افغان حکومت بھی اب مہاجرین کو لینے کیلئے تیار ہے، اور افغان حکومت نے مہاجرین کے قیام کی مدت میں توسیع کی کوئی درخواست نہیں کی ہے۔
