گرڈ سے بجلی کی کھپت میں

سولرپینل کازیادہ استعمال، گرڈ سے بجلی کی کھپت میں کمی پرحکومت پریشان

عالمگیر خان: ملک بھر میں باالعموم اور خیبر پختونخوا میں باالخصوص سولر پینل کا زیادہ استعمال ہونے لگا ہے، جس سے گرڈ سے سرکاری بجلی کی کھپت میں کمی پر حکومت کو پریشانی کا سامنا ہے، اور تذبذب کا شکار حکومت کو آئی ایم ایف کی مجبوریوں کے تحت کئی عوام دشمن فیصلے کرنے پڑے۔
گرڈ سے بجلی کی کھپت میں کمی پر پریشان حکومت نے بجٹ میں سولر پینل کی درآمد پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگا دیا، اس پر بھی گزارا نہ ہوا تو انرجی کیلئے 1200 ارب روپے کا گردشی قرضہ لینے کا اعلان کر دیا، حیران کن طور پر گردشی قرضے کا سود بھی اب غریب عوام ادا کریں گے۔ یہ سود بجلی کے بلوں میں براہ راست آئیگا، جس کی ادائیگی بجلی کے ہر صارف پر لازمی ہوگی۔
ذرائع کے مطابق قرضہ حکومت استعمال کرے گی جبکہ سود عوام دے گی۔ یاد رہے کہ چند سال قبل حکومت بار بار عوام سے یہ اپیل کرتی رہی کہ چونکہ ملک میں بجلی کی ضرورت پوری نہیں کی جاسکتی، اس لئے گرمیوں کے موسم میں بجلی کا استعمال کم سے کم کیا جائے تاکہ بجلی کی بچت ہو سکے۔
اب سولر پینل کے استعمال کے بعد جب بجلی کی کھپت کم ہو گئی تو حکومت نے سولر پینل پر ٹیکس لگا دیا تاہم اس کے باوجود خیبر پختونخوا میں لوڈ شیڈنگ میں کوئی کمی نہیں آسکی ، جبکہ اس کے مقابلے میں دیگر صوبوں بالخصوص پنجاب میں لوڈ شیڈنگ نہ ہونے کے برابر ہے۔ حکومت کا موقف ہے کہ چونکہ خیبر پختونخوا کے جن علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے، وہاں چوری کی شرح جسے ”لائن لاسز” کا نام دیا گیا ہے سب سے زیادہ ہے لیکن بجائے اس کے کہ حکومت چوری کی روک تھام پر قابو پانے کے لئے لائحہ عمل بنائے، اب اس کا خمیازہ بھی پورے صوبہ کے عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا حکومت کا شہید مولانا خانزیب کے ورثاء کیلئے ایک کروڑ گرانٹ کا اعلان