ویب ڈیسک: سولر پینل پر 18 فیصد ٹیکس کا اعلان ہوتے ہی منافع خوروں کی چاندی ، انہوں نے مہنگے داموں سولر پینلز کی خرید و فروخت شروع کر دی۔
وفاقی بجٹ میں سولر پینل پر 18 فیصد ٹیکس کے اعلان کے بعد ہی منافع خوروں نے قیمتوں میں 5 سے 7 روپے کلو واٹ اضافہ کردیا، شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ میں سولر لگانا بھی مشکل ہوگیا، درآمد کنندگان کے مطابق ٹیکس عوام پر منتقل کیا جائے گا۔
وفاقی بجٹ کے بعد کم ہونے کی بجائے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، اس کے ساتھ ہی جہاں دیگر اشیا مہنگی ہو رہی ہیں وہیں سولر پینل کا کاروبار کرنے والوں نے بھی ریٹ بڑھا لئے ہیں۔
شہری کہتے ہیں کہ 2 روز کے دوران قیمتوں میں 75 ہزار روپے کا فرق آگیا، بجٹ میں 18 فیصد ٹیکس کے اعلان پر 27 روپے کلو واٹ کی قیمت بڑھ کر 35 روپے کلو واٹ تک پہنچ گئی، درآمد کنندگان کہتے ہیں ٹیکس کا بوجھ صارفین پر منتقل کریں گے۔
