ویب ڈیسک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اجلاس میں چین اور روس ایران کے حامی نکلے، ایران کی حمایت کرتے ہوئے دونوں ممالک کی جانب سے اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی گئی۔
چین کے سفیر فو کانگ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہیں، خطے میں کشیدگی بڑھانا کسی کے مفاد میں نہیں ہے، اسرائیل کو حملے روکنے چاہئیں، ایران کی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حملوں کے سنگین نتائج نکلیں گے، جو کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہو سکتے، اسرائیل حملے بند کرکے تمام فریقین بین الاقوامی قانون کی پاسداری کریں، تاہم اس دوران سلامتی کونسل کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا۔
سینی سفیر فوکانگ نے کہا کہ ایران کے پُرامن جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال کے حق کا احترام کیا جانا چاہیے اور جو ممالک اسرائیل پر اثر و رسوخ رکھتے ہیں، انہیں تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے۔
سلامتی کونسل اجلاس میں چینی مستقل مندوب نے کہا کہ یہ حملے ایران کی سلامتی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں اور چین کو اسرائیلی پر خطر حملوں کے حوالے سے گہری تشویش ہے، کیونکہ ان حملوں کے نتائج اسرائیل کو بھی بھگتنا ہوگا۔
دوسری طرف روسی مندوب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اجلاس میں خبردار کیا کہ اسرائیل کے حالیہ جارحانہ اقدامات مشرق وسطیٰ کو جوہری تباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں، جو عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے، ایران پر اسرائیل کا بلا اشتعال حملہ اقوام متحدہ کے چارٹراورعالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک کی غیر متوازن پالیسیاں ایرانی جوہری مسئلے پر بحران کو مزید گمبھیر بنا رہی ہیں۔ ایرانی جوہری تنازع کا واحد حل سیاسی و سفارتی ذرائع سے ہی ممکن ہے اور عالمی برادری کو تحمل اورذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
روسی ایلچی نے بھی اس موقع پر کہا کہ ایران پر اسرائیل کے حملوں کا کوئی جواز نہیں، اشتعال انگیزی کی حمایت نہیں کی جا سکتی، جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، لیکن اسرائیل کی جارحیت حد سے بڑھ گئی ہے، جو کسی صورت قابل قبول نہِیں۔
روسی ایلچی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جارحانہ اقدامات کو قبول کرنا عالمی امن کے لے سنگین خطرہ ہے، عالمی برادری اشتعال انگیزی کے ساتھ کھڑی نہیں ہو سکتی، کشیدگی کم کرنے کیلئے روس سفارتی کوششوں کی حمایت کرے گا۔ یاد رہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اجلاس میں چین اور روس ایران کے حامی نکلے، ایران کی حمایت کرتے ہوئے دونوں ممالک کی جانب سے اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی گئی۔
