ویب ڈیسک: ایرانی دارالحکومت تہران میں ایک رہائشی کمپلیکس پر اسرائیلی حملے میں 20بچوں سمیت کم از کم 60 افراد شہید ہو گئے۔ اسرائیلی حملے میں مزید 2 جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں اور 20 بچوں سمیت 60 ایرانی شہری شہید ہوگئے جب کہ مزید کارروائی کا بھی عندیہ دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائی حملہ تہران کے ایک مصروف اور گنجان آباد علاقے میں کیا گیا، جہاں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا، حملے کے فوراً بعد ریسکیو ادارے موقع پر پہنچے اور زخمیوں کو فوری علاج معالجہ کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
رہائشی کمپلیکس پر اسرائیلی حملے کے بعد متعدد افراد ملبے تلے دبے رہنے کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں۔ ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا۔ ایرانی عوام اور حکومت کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے جبکہ عالمی سطح پر بھی اس واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل میں درجنوں اہداف پر جوابی حملے شروع کردیے ہیں، ہمارا بدلہ ابھی شروع ہوا ہے، ہمارے کمانڈروں، سائنسدانوں اور شہریوں کے قتل کا خمیازہ اسرائل بھگتنا پڑے گا۔ ایرانی پاسداران انقلاب کے سینیئر عہدیدار نے مزید کہا کہ اب اسرائیل کا کوئی علاقہ محفوظ نہیں رہے گا۔ ہمارا انتقام نہایت تکلیف دہ ہوگا۔
ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ چند گھنٹوں کی خاموشی کے بعد اسرائیل کو دوبارہ سے 100 بیلسٹک میزائلوں کے ساتھ بھرپور جواب دیا جا رہا ہے۔ ایران کے جوابی حملے کے بعد اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج ( آئی ڈی ایف) نے دعویٰ کیا کہ اس نے ایران کی اصفہان نیوکلیئر سائٹ پر حملہ کر کے اہم تنصیبات اور لیبارٹریز کو تباہ کر دیا ہے، کارروائی کے دوران مزید 2 ایرانی جنرل کو بھی مار دیا گیا۔