ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت

ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت نہایت خطرناک ہے،سینیٹر ایمل ولی

ویب ڈیسک: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت نہایت خطرناک اور ناقابلِ قبول اشتعال انگیزی ہے۔
باچا خان مرکز سے جاری بیان میں اے این پی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ عوامی نیشنل پارٹی صیہونی حکومت کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختار سرزمین پر کیے گئے بزدلانہ حملے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس انتہائی غم اور قومی سانحے کے موقع پر اپنے ایرانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار اور عظیم فوجی رہنمائوں اور اہلکاروں کی شہادت پر دل کی گہرائیوں سے افسوس کا اظہار کرتے ہیں جو اس قابلِ نفرت جارحیت میں نشانہ بنائے گئے ان کی قربانیوں کو ہرگز فراموش نہیں کیا جائے گا۔
سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ اے این پی واضح طور پر تسلیم کرتی ہے کہ ایران کو اپنی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر قسم کی غیر ملکی جارحیت کے خلاف دفاع کا مکمل اور جائز حق حاصل ہے، جیسا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج ہے یہ اسرائیلی جارحیت نہایت خطرناک اور ناقابلِ قبول اشتعال انگیزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی، جو کہ غزہ میں جاری مظالم کو تقویت دیتی رہی ہے، اب مزید ناقابلِ برداشت ہے، دنیا اب مزید خاموش تماشائی نہیں رہ سکتی جبکہ صیہونی حکومت بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے پوری آبادیوں کو تباہ کر رہی ہے جس طرح اس نے غزہ میں کیا، اور اب خطے کو مزید کشیدگی کی طرف دھکیل رہی ہے۔
انہوںنے کہا کہ اے این پی سمجھتی ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایرانی حکومت کو غیر مستحکم یا ختم کرنے کی کوئی بھی حکمت عملی پورے مشرق وسطی کے لیے شدید خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ اقدام ہوگا، ایسے اقدامات پورے خطے کو ایسی جنگ میں جھونک سکتے ہیں جس کے نتائج تباہ کن ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام ذمہ دار علاقائی طاقتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تہران کی سفارتی اور سیاسی سطح پر بھرپور حمایت کریں، اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور مستقبل میں ایسے خطرناک حملوں کی روک تھام کے لیے اجتماعی علاقائی ردِعمل ناگزیر ہے۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ آگے کا راستہ صرف اور صرف مذاکرات اور کشیدگی کے خاتمے پر مشتمل ہونا چاہیے، نہ کہ یکطرفہ تشدد پر مبنی کارروائیوں پر جو پورے خطے کے لیے تباہی کا پیغام بن سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا حکومت گرانے سے متعلق کوئی بات خارج از امکان نہیں ،امیر مقام