پنجاب کا ٹیکس فری بجٹ پیش

پنجاب کا ٹیکس فری بجٹ پیش ، تنخواہوں میں10، پنشن میں 5فیصد اضافہ

ویب ڈیسک: پنجاب حکومت کا 5335ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش کر دیا گیا ، تنخواہوں میں 10اور پنشن میں 5فیصد اضافہ کردیا گیا۔
وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا، مزدور کی کم از کم اجرت بڑھا کر 40ہزار کر دی گئی ہے ۔
پنجاب اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا، اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر سپیکر اور وزیر خزانہ پر پھینک دیں، اپوزیشن نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤبھی کیا۔
بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لیے 1,240 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 47.2 فیصد زیادہ ہے ،تعلیم کے شعبے کے لیے 21.2 فیصد اضافے کے ساتھ 811.8 ارب روپے اور صحت کے لیے 17 فیصد اضافے سے 630.5 ارب ، زراعت کے لیے 10.7 فیصد اضافے کے ساتھ 129.5 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ غیر ملکی فنڈڈ منصوبوں کے لیے 171.7 ارب روپے رکھے گئے ہیں جبکہ بلدیاتی حکومتوں کو 934.2 ارب روپے کی منتقلی طے کی گئی ہے۔
بجٹ میں جاری اخراجات کا مجموعی حجم 2,026.7 ارب روپے ہے جو پچھلے سال کی نسبت 5.9 فیصد زیادہ ہے، سروس ڈیلیوری اخراجات میں 5.8 فیصد کمی کرتے ہوئے 679.8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
محصولات کے لحاظ سے ایف بی آر کا ہدف 14,131 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے جس میں پنجاب کا حصہ 4,062.2 ارب روپے رکھا گیا ہے۔ پنجاب حکومت نے اپنا ریونیو ہدف 828.1 ارب روپے مقرر کیا ہے، جس میں ٹیکس آمدن کا ہدف 524.7 ارب اور نان ٹیکس آمدن 303.4 ارب روپے ہے۔
پنجاب ریونیو اتھارٹی کو 340 ارب روپے اکٹھا کرنے کا ہدف دیا گیا ہے، جو گزشتہ برس کی نسبت 13 فیصد زیادہ ہے۔ اربن امویبل پراپرٹی ٹیکس کا ہدف 32.5 ارب جبکہ بورڈ آف ریونیو کا ریونیو ہدف 105 ارب روپے مقرر کیا گیا۔ بجٹ میں 72.3 ارب روپے کی ٹارگٹڈ سبسڈی بھی رکھی گئی ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ترقیاتی بجٹ 2140 ارب اور غیر ترقیاتی بجٹ 4060 روپے ہے، ترقیاتی اسکیموں پر 3132 ارب سے زائد خرچ ہوں گے۔
مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 4.7 فیصد کی کم ترین سطح پر آ گئی، ملکی ترسیلات زر پچھلے سال کی نسب 31 فیصد زائد ہیں،ملکی زرمبادلہ ذخائر 16.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہونہار اسکالر شپ پروگرام کیلئے 15 ارب روپے رکھے گئے ہیں ، آئندہ مالی سال مزید 1 لاکھ 12 ہزار طلبا کو لیپ ٹاپس دئیے جائیں گے۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی بجٹ کی منظوری دی گئی، کابینہ نے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 5 فیصد اضافے کی منظوری دی جبکہ مزدور کی کم از کم اجرت کو بڑھا کر 40 ہزار روپے مقرر کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں:  خیبر میں ٹارگٹ کلنگ کاسلسلہ جاری،فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید