ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنماء اور ممبر قومی اسمبلی شہریار آفریدی کی دو ہفتوں تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی ۔
پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما اور ممبر قومی اسمبلی شہریار آفریدی کی مقدمات تفصیلات کے لئے دائر درخواست پر سماعت جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس عبدالفیاض پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔
عدالت نے شہریار آفریدی کو دو ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔
درخواست گزار کے وکیل معظم بٹ ایڈوکیٹ نے کہا کہ شہریار آفریدی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کے لئے درخواست دائر کی ہے، درخواست گزار کو ہراساں کیا جارہا ہے۔
اس موقع پر اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت کی رپورٹ آئی ہے، شہریار آفریدی کے خلاف 9 مقدمات درج ہیں۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کہا کہ آپ لوگوں نے پہلی رپورٹ میں 8ایف آئی آرز کا کہا تھا یہ ایک ایف آئی آر کہا سے آئی ،آپ لوگ اپنے پاس ایف آئی آر رکھتے ہیں پھر بعد میں نکالتے ہیں، اگر آپ بروقت معلومات دیتے تو درخواست گزار دوسرے رائونڈ میں عدالت نہ آتے، عدالت آپ لوگوں سے رپورٹ طلب کرتی ہے تو آپ رپورٹ پھر وقت پر جمع نہیں کرتے۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے ریمارکس دیئے کہ آئین وقانون نے تمام شہریوں کو آزادی اور ان کی وقار کی تحفظ کی ضمانت دی ہے، مزید اس میں کچھ لکھنے کی ضرورت نہیں ہے، عدالتوں نے آئین پر چلتا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار شہریار آفریدی کو دو ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دی اور پی ٹی آئی رہنما کو متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹادی ۔
