ضم اضلاع کیلئے ترقیاتی پیکج

وفاقی حکومت نے ضم اضلاع کیلئے ترقیاتی پیکج کی منظوری دیدی

ویب ڈیسک: وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کی تعمیر و ترقی کے لئے35.97ارب روپے کے جامع ترقیاتی پیکج کی منظوری دے دی ہے۔
فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر کیا گیا ہے، جس کا مقصد پسماندہ علاقوں کو قومی ترقی کے دھارے میں شامل کرنا ہے،فنڈز ضم شدہ اضلاع میں مختلف شعبہ جات میں ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے، جن میں توانائی، تعلیم، سیکیورٹی، اور جاری ترقیاتی اسکیموں کی تکمیل شامل ہے۔
ترقیاتی پیکج کے مطابق آئی پی پروگرام کے تحت سابق فاٹا کے 1.2 لاکھ گھروں کو شمسی توانائی سے بجلی فراہم کی جائے گی، جس سے توانائی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
اسی طرح 50 میگاواٹ کا جدید مائیکرو گرڈ نظام علاقے میں توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے قائم کیا جائے گا جبکہ 7 ارب روپے کی لاگت سے پولیس تھانوں، چوکیوں اور لیویز فورس کی اپ گریڈیشن کی جائے گی تاکہ امن و امان کو مزید موثر بنایا جا سکے۔
فاٹا یونیورسٹی کے لیے 2.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جو علاقائی نوجوانوں کو اعلی تعلیم کے بہتر مواقع فراہم کرے گا، اسی طرح ترقیاتی اسکیموں کی بقایا ادائیگیوں کے لیے 13.145 ارب روپے رکھے گئے ہیں تاکہ منصوبوں کی بروقت تکمیل ممکن ہو۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے اس حوالے سے کہا کہ ضم شدہ اضلاع وفاقی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اس ترقیاتی پیکج کی شفاف نگرانی کے لیے اعلی سطح کی کمیٹی قائم کی جائے گی، جس کی سربراہی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کریں گے۔
احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ یہ اقدام نہ صرف ضم اضلاع کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرے گا بلکہ قومی یکجہتی کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔

مزید پڑھیں:  امریکی ٹیرف: ملائیشیا کا آسیان ممالک سے باہمی تجارت پر زور