ویب ڈیسک: رضا پہلوی نیتن یاہو ملاقات کے دوران نئی صورتحال شکار، ایران کے مستقبل سمیت موجودہ حالات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ تفسیلات کے مطابق سابق ایرانی ولی عہد رضا پہلوی نے ایران میں رجیم کی تبدیلی کے بعد کا منصوبہ بیان کردیا۔
رضا پہلوی کا کہنا ہے کہ ایران فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کنٹرول کھو دیا ہے، موجودہ حکومتی نظام کا خاتمہ قریب ہے۔ ایران کے سابق بادشاہ محمد رضا پہلوی کے بیٹے رضا پہلوی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای کے بعد 100 دن کی عبوری حکومت بنائی جائے گی۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں رضا پہلوی نے کہا کہ ایرانی عوام اسلامی جمہوریہ ایران کے سقوط کے بعد کے دور کے بارے میں فکرمند نہ ہوں، ہمارے پاس ایران کے مستقبل کے لیے منصوبہ موجود ہے۔ انہوں نے فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سے کہاکہ وہ ایک ایسی حکومت کے لیے عوام کی مخالفت میں کھڑے نہ ہوں جس کا اختتام قریب ہے۔
دریں اثناء ایران کے جلاوطن شہزادے رضا پہلوی نے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو سے سے ملاقات کی ہے، جس پر عالمی سطح پر خاصی توجہ مرکوز ہو گئی ہے۔ذرائع کے مطابق یہ ملاقات ایک "غیر اعلانیہ” مقام پر ہوئی، جس میں دونوں شخصیات نے ایران کی موجودہ حکومت، علاقائی سلامتی، اور ایران کے مستقبل کے سیاسی نقشے پر تبادلہ خیال کیا۔
اسرائیلی میڈیا نے اسے "ایک اہم سٹریٹجک قدم قرار دیا ہے۔ایرانی حکام نے رضا پہلوی نیتن یاہو ملاقات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے "ایران دشمن عناصر کی شرمناک ملی بھگت” قرار دیا ہے۔ تہران میں سرکاری سطح پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا گیا:”ایرانی عوام ان غداروں کو کبھی معاف نہیں کریں گے جو دشمن ریاست کے ساتھ ہاتھ ملا کر اپنے ہی وطن کے خلاف سازشوں میں شریک ہو رہے ہیں۔
