جوڈیشل کمیشن کے پاس تبادلہ

جوڈیشل کمیشن کے پاس تبادلہ کا کوئی اختیار نہیں، آئینی بینچ

ویب ڈیسک: سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بنچ نے ججز ٹرانسفر و سنیارٹی کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا، اس حوالے سے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی، اس دوران آئینی بینچ نے قرار دیا کہ جوڈیشل کمیشن کے پاس تبادلہ کا کوئی اختیار نہیں۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل ادریس اشرف نے دلائل مکمل کئے، جس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے ججز ٹرانسفر و سنیارٹی کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے پاس تبادلہ کا کوئی اختیار نہیں۔
جسٹس نعیم اختر افغان نے استفسار کیا کہ کیا ماضی میں کسی جج کا آرٹیکل 200 کے تحت تبادلہ ہوا، جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ ماضی میں ججز ٹرانسفر کی کوئی مثال نہیں، ججز ٹرانسفر میں صدر اور وزیراعظم کا کردار محدود ہے۔
بعدازاں عدالت نے تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا، ججز ٹرانسفر و سنیارٹی کیس کا مختصر فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  دیر بالا میں خاتون نے دریا میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی