خیبرپختونخوا پولیس کی تنخواہیں پنجاب

خیبرپختونخوا پولیس کی تنخواہیں پنجاب کے برابر کرنے کا دعویٰ حقیقت کے برعکس نکلا

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا پولیس کی تنخواہیں پنجاب کے برابر کرنے کا دعویٰ حقیقت کے برعکس نکلا۔ خیبرپختونخوا پولیس کے لوئر رینکس کی تنخواہوں میں تضاد کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس حوالے سے ایک تجویز پیش کی گئی تھی کہ خیبرپختونخوا پولیس کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کی جائیں، جس کی سمری وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، آئی جی خیبر پختونخوا اور وزیر خزانہ کو پیش کی گئی۔
اس سلسلے میں ایک پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ یہ محض کاغذی کارروائی ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، نئے بھرتی ہونے والے کانسٹیبل کی تنخواہ صرف 42,000 روپے ہے، جبکہ حکومتی اعداد و شمار میں اسے 69,127 روپے دکھایا جا رہا ہے۔ یہ 20 سے 30 ہزار روپے کا فرق ہے جو کانسٹیبلز کی اصل تنخواہ سے غائب ہے۔
اس دوران سوال یہ اٹھایا جا رہا ہے کہ یہ اضافی رقم کہاں جا رہی ہے اور اس کا ذمہ دار کون ہے؟ حکومتی اعداد و شمار اور زمینی حقائق میں تضاد پایا جا رہا ہے۔ پولیس اہلکاروں کا دعویٰ ہے کہ حکومتی چارٹ میں جو تنخواہیں ظاہر کی گئی ہیں وہ حقیقت سے کوسوں دور ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایک کانسٹیبل جو دو سال سے بھرتی ہے، اس کی تنخواہ 43,000 روپے ہے، جبکہ سرکاری کاغذات میں اسے 69,127 روپے ظاہر کیا جا رہا ہے، اسی طرح ایک ہیڈ کانسٹیبل جو 2007 میں بھرتی ہوا ہے اور 68,000 روپے تنخواہ لے رہا ہے، اس کی تنخواہ سرکاری اعداد و شمار میں 76,000 روپے دکھائی جا رہی ہے، اس دوران یہ 8,000 روپے کا فرق بھی اہلکاروں کے لیے تشویش کا باعث ہے۔
پولیس اہلکاروں نے تمام میڈیا سے اس مسئلے کو ہائی لائٹ کرنے کی اپیل کی ہے اور اسے خیبرپختونخوا پولیس پر ایک بہت بڑا ظلم قرار دیا ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور ان بے بنیاد اعداد و شمار کی بروقت تصحیح کریں، یہ موقع خیبرپختونخوا پولیس کی تاریخ میں پہلی بار آیا ہے۔ اس لئے اس پر کارروئی کی جائے۔

مزید پڑھیں:  پاکستان اورکشمیر کو دنیا کی کوئی طاقت جدانہیں کرسکتی،ڈی جی آئی ایس پی آر