ویب ڈیسک: پاکستان نے اسرائیل کی ایران کے خلاف جارحیت کو عالمی قوانین کی خلاف وری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو دفاع کا پورا حق حاصل ہے ۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں اسرائیلی اقدامات کو بین الاقوامی قوانین اور یو این چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ایران پر اسرائیلی جارحیت کو مشترکہ اعلامیہ میں مسترد کیا، عالمی برادری کو جارح اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ اسحاق ڈار نے ایران، ترکیے، مصر، یو اے ای اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ سے ٹیلیفونک رابطے کیے اور اسرائیلی اقدامات کو خطے اور خطے سے باہر خطرناک اثرات کا حامل قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایران سے متعلق موقف بالکل واضح اور شفاف ہے، ہم ایران کی بھرپور اخلاقی حمایت کرتے ہیں، ہم ایران پر جارحیت کی سخت مذمت اور اسرائیل کے پاگل پن کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران کوپاکستان کا قریبی دوست اور شراکت دار قرار دیتے ہوئے تہران میں رجیم چینج سے متعلق سوال کو افواہوں پر مبنی قرار دیا ۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ تہران میں سفارتخانہ جب کہ مشہد اور زاہدان میں قونصل خانے پاکستانیوں کے انخلا میں مدد کر رہے ہیں، 3000 پاکستانیوں کو ایران سے واپس لایا جاچکا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشت گردی کو بھی اجاگر کیا۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے، بھارت نے عید الاضحی پر سری نگر جامع مسجد اور عیدگاہ میں نمازِ عید کی ادائیگی کو روکا، یہ مسلسل ساتویں مرتبہ ہیکہ سری نگر میں عید الاضحی کی نماز سے روکا گیا، عید الاضحی پر مقبوضہ کشمیر کی سیاسی قیادت کو پابند سلاسل رکھا گیا۔
