ویب ڈیسک: ایران کے وزیر خارنہ سید عباس عراقچی نے جنیوا میں منعقدہ انسانی حقوق کونسل سے اپنے خطاب میں کہا کہ ایرانی عوام کے خلاف بلاجواز جنگ مسلط کی گئی، پوری طاقت کیساتھ علاقائی سالمیت اور خود مختاری کے دفاع کیلئے پرعزم ہیں.
یورپی ممالک اور اقوام متحدہ اراکین کیساتھ جنیوا میںہونے والے مذاکرات کے دوران انہوں نے کہا کہ اسرائیلی بربریت کے خلاف ایران اپنا دفاع کررہا ہے، جو کہ ہمارا حق ہے، اسرائیل نے ایران کے رہائشی علاقوں اور ہسپتالوں پر حملے کیے، اس کے جواب میںہم پوری طاقت کیساتھ علاقائی سالمیت اور خود مختاری کے دفاع کیلئے پرعزم ہیں۔
یورپی رہنماوں سے خطاب مٰںایرانی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے جوہری تنصیبات پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ایران پر اس وقت حملہ کیا گیا جب جوہری پروگرام کے حوالے سے مذاکرات جاری تھے۔
ایرانی وزیر خارجہ جنگ بندی اور جوہری مذاکرات کرنے کے لئے جنیوا گئے ہیں، جہاں وہ یورپی ممالک کے نمائندوں سے اہم مذاکرات کریں گے، ان مذاکرات کا ایجنڈا دو نکات پر مرکوز ہے، ان میں سرفہرست ایران اسرائیل جنگ بندی کی کوششیں اور دوسرے نمبر پر ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق بین الاقوامی خدشات ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ یورپی ثالثوں سے براہِ راست ملاقاتیں کریں گے، تاکہ کشیدگی کے خاتمے کی راہ ہموار کی جا سکے اور ایران کے پرامن جوہری حق کا دفاع کیا جا سکے۔ یہ مذاکرات ایسے وقت ہو رہے ہیں جب خطے میں کشیدگی پورے عروج پر ہے، اور بین الاقوامی برادری ایک بڑی جنگ کو روکنے کے لیے سفارتی کوششیں تیز کر رہی ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق جنیوا میں ہونے والی ان ملاقاتوں میں جرمنی، فرانس، اٹلی اور برطانیہ کے نمائندے شریک ہوں گے، جبکہ اقوام متحدہ کے سفارتی رابطہ کار بھی موجود ہوں گے۔
