ٹرمپ کو نوبل انعام دینے

ٹرمپ کو نوبل انعام دینے کی سفارش قابل مذمت، فیصلہ واپس لیاجائے، علامہ شاکری

ویب ڈیسک: علامہ عابد حسین شاکری اور مولانا تقی زیدی نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کو نوبل انعام دینے کی سفارش قابل مذمت ہے، اس لئے فوری طو رپر پاکستان فیصلہ واپس لے، اقوام متحدہ میں فلسطین کی جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کرنے والے امریکہ کو امن کا ایوارڈ دینا مسلم دنیا کے ساتھ مذاق ہے۔
ان کا کنہا تھا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر فوری عمل درامد کیا جائے، ملک مزید کسی تفرقہ بازی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
علامہ عابد حسین شاکری کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کا جواب دے کر ایران نے حقیقی مسلم ملک ہونے کا کردار ادا کیا، علماء کرام منبروں کو اتحاد و اتفاق کے لیے استعمال کریں، خواجہ اصف اور بلاول بھٹو کے بیانات کو ایرانی عوام قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کی ایران سے محبت نے ثابت کر دیا کہ کوئی بھی طاقت ایران کو شکست نہیں دے سکتی، اقوام متحدہ میں فلسطین کی جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کرنے والے امریکہ کو امن کا ایوارڈ دینا مسلم دنیا کے ساتھ مذاق ہے۔ ٹرمپ کو نوبل انعام دینے کی سفارش قابل مذمت قرار دیتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان فیصلہ واپس لے۔
امامیہ سٹوڈنٹس ارگنائزیشن پاکستان خیبر پختونخوا ریجن کے زیر اہتمام پشاور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عابد حسین شاکری نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کا نوبل انعام دینے کی سفارش قابل مذمت ہے کیونکہ یہ اسی ملک کے پریزیڈنٹ ہیں جس نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کیا تھا۔ ایران نے جس طرح اسرائیلی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے، پوری دنیا اور خاص کر فلسطین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے اور ملک میں تفرقہ ختم کرنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر فوری عمل درامد کیا جائے کیونکہ ہمارا ملک مزید کسی تفرق کے بازی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
علامہ عابد حسین شاکری نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت کا جواب دے کر ایران نے حقیقی مسلم ملک ہونے کا کردار ادا کیا ہے، اسرائیل کبھی بھی مسلم ممالک کا دوست نہیں بن سکتا کیونکہ اسرائیل جس ملک کے بھی نزدیک ہوتا ہے، اسے بغیر ڈسے واپس نہیں ہوتا، اسرائیل کے مقابلے کے لیے تمام مسلمان ممالک کو یکجا ہونا پڑے گا کیونکہ اس کے بغیر اسرائیل کا کوئی علاج نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خدا نخواستہ اگر ایران اسرائیل جنگ میں ایران کو شکست ہوتی ہے تو اسرائیل کا اگلا ہدف دنیا کی واحد ایٹمی قوت پاکستان ہو سکتا ہے، جس کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان سے بھی غیر ملکی جاسوسوں کا خاتمہ کیا جائے اور شیعہ سنی علماء کرام کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ منبروں کو امن اور بھائی چارے کے لیے استعمال کریں۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر مجلس وحدت المسلمین خیبر پختونخوا کے مولانا تقی زیدی نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں جاری بیانات واپس لے، ایران اسرائیل جنگ میں واضح کر دیا ہے کہ ایران دنیا کی واحد طاقت ہے جو ایک ظالم سے اس وقت ٹکرا رہی ہے اور مسلمانوں کے حق کے لیے اواز بلند کر رہی ہے۔ پریس کانفرنس کے اختتام پر ائی ایس او کے رہنما محمد حسن نے بھی خطاب کیا۔

مزید پڑھیں:  صدر ٹرمپ نے یو ایس ایڈ بند کرنے کا اعلان کر دیا