ویب ڈیسک: یکم محرم سے یوم عاشور تک کے دوران تمام حساس اضلاع میں دفعہ ٍ144 کا نفاذ کرنے اور اسلحہ اور تفرقانہ سرگرمیوں پر پابندیاں لگانے کی منصوبہ بندی کردی ہے۔ اس کے علاوہ صوبے کے مختلف علاقوں میں پنجاب ،اسلام آباداور سندھ سے تعلق رکھنے والے والے ذاکرین اور خطبا کے داخلے پر بھی پابندی عائد کی جائے گی، جس کیلئے محکمہ داخلہ وقبائلی امور کی جانب سے آئندہ چند روز میں فہرست جاری کردی جائے گی، صوبے سے بھی بعض شخصیات کے باہر جانے پر بھی پابندی عائد ہوگی۔
اس کے علاوہ اشتعال انگیز نعروں اور جلوسوں کے راستوں پر واقع مکانات یا دکانوں کی چھتوں پر مورچوں کی تعمیر وغیرہ پر بھی عاشورہ محرم کے اختتام تک پابندی لگانے کی منصوبہ بندی ہے۔ شہروں میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہوگی جبکہ شہر کے مختلف مقامات پر ہر قسم کے ہتھیار اور مختلف چیزوں کی نمائش پر بھی پابندی عائد ہوگی ۔
محکمہ داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ26یا27جون سے محرم کا پہلا عشرہ شروع ہونے کی توقع ہے، رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے اعلان کے بعد مذکورہ پابندیوں کا صوبائی سطح پر نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا، جس کی روشنی میں متعلقہ ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز بھی اپنے ماتحت ملازمین کو ہدایات جاری کریں گے۔یکم محرم سے یوم عاشور تک کے دوران تمام حساس اضلاع میں دفعہ ٍ144 کا نفاذ کرنے اور اسلحہ اور تفرقانہ سرگرمیوں پر پابندیاں لگانے کی منصوبہ بندی کردی ہے۔
