امریکی حملے کی شدید مذمت کرتے

ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں،بلاول بھٹو

ویب ڈیسک: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ کشیدگی واقعات کے دوران ایران میں لیڈر شپ اور صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا، ایران کی جوہری تنصیبات پر مہنگا ترین حملہ کیا گیا، ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے خطے کے عوام کی زندگیوں کو بھی داؤ پر لگایا گیا، ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، سلامتی کونسل میں بھی امریکا کے ایران پر حملے کی مذمت کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے پر عمل کرے یا جنگ کیلئے تیار رہے، پانی پر جنگ لڑنا پڑی تو اگلی جنگ بھی جیتیں گے، بھارت نے پہلگام دہشت گردی کے واقعہ کے بعد سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا کہا، پانی روکنے کی دھمکی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، لیکن اگر پانی روکا گیا تو ہمیں جنگ لڑنا پڑے گی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اب بھارت کے پاس دو ہی آپشنز ہیں، سندھ طاس معاہدہ مان لے، اگر خلاف ورزی کرے گا تو تمام 6 دریا پاکستان کے ہوں گے، بھارت کی کوشش تھی کہ پاکستان کو باقاعدہ دہشت گرد ریاست ڈکلیئر کرایا جائے، اور پاکستان کو آئی ایم ایف کا پیکج نہ ملے، لیکن ہوا اس کے برعکس ، ہر محاذ پر پاکستان جیتا اور بھارت ہارا، ہم نے اقوام متحدہ کے فورم پر اپنا مؤقف پیش کیا، پاکستان کی وزارت خارجہ اور سفیروں کو سلام پیش کرنا چاہتا ہوں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ بھارت کی پوری کوشش تھی جنگ کے نتیجے میں پاکستان کو وائٹ سے دوبارہ گرے لسٹ میں ڈالا جائے لیکن اس میدان میں بھی دشمن کو شکست ہوئی، پہلے غزہ، لبنان اور اب ایران آگئے، اگر ہم نہ بولے تو وہ ہم پر آئینگے، اور اس کے بعد تو کوئی بولنے والا نہیں ہوگا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ امریکا کے ایران پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، اسرائیل نے جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا، الزام لگایا گیا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کے قریب ہے، ایران پر کئی سال سے جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں، لیکن معاملات اس کے برعکس ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل امریکی عوام کو جنگ میں دھکیل رہا ہے، جبکہ امریکی عوام اس جنگ کی حمایت نہیں کر رہے، پہلے وہ لبنان آئے، یمن آئے اور اب ایران آگئے، اگر ہم اب نہ بولے تو جب وہ ہم پر آئیں گے تو کوئی بولنے والا نہیں ہوگا، اسرائیل کی رجیم کو روکنا ہوگا، ایران اسرائیل جنگ کا تدبر اور تحمل کے ساتھ حل نکالا جائے۔
سابق وزیرخارجہ نے کہا کہ ہمارے خطے میں بھی ایک نیتن یاہو کی سستی کاپی موجود ہے، ہم نے نیتن یاہو کی سستی کاپی کو جنگ، سفارتکاری، بیانیہ کے میدان میں ہرایا، ہم جس جس ملک میں گئے پاکستان کا بیانیہ پیش کیا، ہم جہاں جہاں گئے پیچھے پیچھے نیتن یاہو کی سستی کاپی کے بھی نمائندے پہنچے، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو فوجی اور سفارتی سطح پر کامیابی عطاء کی۔ بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ فیلڈمارشل سید عاصم منیر کو امریکا میں دعوت دی گئی، صدر ٹرمپ نے خود فیلڈ مارشل عاصم منیر کو دعوت دی، آپ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لنچ کے بعد کے بیانات خود سن سکتے ہیں۔
وفاقی بجٹ پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کے وفاقی بجٹ کی حمایت کرتا ہوں، پاکستان کو جنگ کی تیاری کرنا ہے، اس لئے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے، مہنگائی میں اضافہ نہیں ہو رہا، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے تاریخی ریلیف دیا گیا، اتنا بڑا فیصلہ لینے پر وزیراعظم اور وزیر خزانہ کا مشکور ہوں، حکومت نے تنخواہ میں 10 اور پنشنز میں 7 فیصد اضافہ کیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی شدید مذمت کی۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی اختلافات،خیبرپختونخوا میں سینیٹرزکا بلامقابلہ انتخاب خطرےمیں پڑگیا