ویب ڈیسک: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کو حاصل اختیارات کا دوبارہ جائزہ لیا گیا ہے، جس کے تحت 75سال سے زائد عمر کے افراد ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں، جبکہ 5 کروڑ تک کے کیسز میں عدالتی وارنٹ کے بغیر گرفتاری بھی نہیں ہوسکے گی۔
قومی اسمبلی اجلاس میں بجٹ پر بحث کو سمیٹتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ 75سال سے زائد عمر کے افراد ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں، تاہم ایک کروڑ سے زائد پنشن پر ٹیکس ہوگا، 15 سال تک ذاتی رہائش پر ود ہولڈنگ ٹیکس نہیں ہوگا جبکہ حکومتی سکیورٹی پر سرمایہ کاری پر 20 فیصد ٹیکس ہوگا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کے بوجھ سے آگاہ ہیں، اس لیے 6 لاکھ سے 12 لاکھ آمدن پر ٹیکس ایک فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ای کامرس پر ٹیکس تجویز کیا تھا، اسے آسان نظام پر منتقل کیا گیا ہے، ان پر ٹیکس محدود ہوگا، گریجویٹی پر ٹیکس عائد نہیں ہو گا، نجی کاروبار کو زیادہ قرض مل سکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کاروباری ماحول میں بہتری لارہے ہیں، صنعتی پالیسی کا جلد آغاز کیاجائےگا، حکومت نے متوازن بجٹ پیش کیا، حکومت نے مالی اخراجات کو کم کیا ہے۔
