ویب ڈیسک: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کر دیا ہے کہ کسی جارحیت کے آگے نہیں جھکیں گے، نہ پہلے جھکے تھے نہ اب جھکیں گے، تاریخ ایرانی قوم پر شاہد ہے کہ ایرانی لوگوں کو شکست نہیں دی جا سکتی، لیکن آج تک ہم نے کسی کو نقصان نہیں پہنچایا۔
یاد رہے ایران نے شام کے بعد قطر کے دارالحکومت دوحہ اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائل داغ دیے تھے، دوحہ میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئی تھیں، بتایا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے قطر میں امریکی فوجی اڈوں پر 6 میزائل داغے گئے ہیں۔ فضا میں شعلے بلند ہوتے بھی دکھائی دیے، امریکا العدید ایئر بیس پہلے ہی خالی کر چکا ہے، ایرانی حملوں کے پیش نظر قطر اپنی فضائی حدود بند کر چکا ہے، قطری حکومت نے متعدد سکولوں کو بھی بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔
ویب ڈیسک: ایران کے سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم نے کسی پر حملہ نہیں کیا لیکن ہم کسی قسم کا حملہ برداشت نہیں کریں گے۔
قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایرانی حملے کے بعد ایران کے سپریم لیڈر نے ایک اہم بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے کسی پر حملہ نہیں کیا، اور نہ ہی کسی کی جارحیت کو قبول کریں گے، لیکن ہم کسی بھی سمت سے آنے والی جارحیت کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ ایران کا مؤقف دفاعی ہے، لیکن اگر اس کی خودمختاری یا سلامتی کو چیلنج کیا گیا تو اس کا جواب ضرور دیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ ایران نہ ظلم کرتا ہے اور نہ ہی ظلم برداشت کرتا ہے۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران نے "آپریشن بشارتِ فتح” کے تحت قطر میں واقع العدید ایئر بیس کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا، جسے امریکہ کی "کھلی جارحیت” کے جواب کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
